پاکستان کی تاریخ میں اکتوبر کا مہینہ نہایت اہمیت کا حامل

منگل 30 ستمبر 2014 13:29

پاکستان کی تاریخ میں اکتوبر کا مہینہ نہایت اہمیت کا حامل

اسلا م آ با د (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء) پاکستان کی تاریخ میں اکتوبر کا مہینہ نہایت اہمیت کا حامل رہا ہے عجیب و غریب حقیقت یہ ہے کہ اکتوبر میں رونما ہونے والے بعض واقعات انتہائی دور رس اور ہمہ گیر ثابت ہوئے ہیں اور بعض واقعات کے اثرات تین نسلیں گزر جانے پر بھی محسوس کیے جاتے ہیں ماہ اکتوبر میں جہاں قدرتی آفات نازل ہوئیں وہیں سیاسی آفات بھی کم نہیں رہی ہیں۔

ماہ اکتوبر میں قیام پاکستان کے وقت 1947ء میں 27اکتوبر کو بھارتی فوج کشمیر پر قابض ہو گئی تھی اور برصغیر میں خوں آشام معرکہ آرائیوں کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو گیاجس کے بعد پاکستان بھارت میں کبھی ختم نہ ہونے والی کشیدگیوں کا آغاز ہو گیااسی کشیدگی نے جوہری طاقت کے حصول کو جنون میں تبدیل کر دیا اور آج 67برس گزر جانے اور تین نسلوں کے اگلے جہان سدھار جانے کے بعد بھی ابھی تک کشمیر کا مسئلہ حل طلب ہے۔

(جاری ہے)

قیام پاکستان کے صرف چار برس بعد ہی ملک کے پہلے وزیر اعظم خان لیاقت علی خان کا قتل بھی ماہ اکتوبر میں ہوااوربرسوں بعد بھی قائد ملت کا قتل ایک سربستہ راز ہے۔24اکتوبر1954ء کو اس وقت کے گورنر جنرل غلام محمد نے پاکستان میں جمہوریت کی بساط لپیٹے ہوئے دستور ساز اسمبلی توڑ دی تھی اکتوبر کے مہینے میں دستور ساز اسمبلی کی بدطرفی نے ملک کو ایک بحران سے دو چار کر دیا اور آج 51برس بعد بھی ملک سیاسی بحرانوں کا شکار ہے۔

سال 2001ء میں ماہ اکتوبر کے دوران امریکہ وبرطانیہ نے اپنی فوجیں افغانستان میں اتاریں اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں لاکھوں معصوم افراد موت کی گھاٹیوں میں اتار دیے گئے پاکستان کو اس دوران بدترین معاشی بدحالی،خود کش حملوں،ڈرون حملوں اور سیاسی انتشار کا سامنا ہے۔ 8اکتوبر 2005ء ملک کا بدترین زلزلہ آیا جس سے ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے بلکہ ایک نسل ختم ہوگئی 9 برس گزر جانے کے بعد بھی زلزلہ کے متاثرین کے زخموں سے خون رس رہا ہے۔

پاکستانی سیاست کے اہم ترین کردار اور اپنے وقت کے دو طاقتور وزاء اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کو بیک جنبش قلم گھر بھجوانے والے صدر پاکستان غلام اسحاق خان کا انتقال بھی ماہ اکتوبر میں ہواتھا سابق صدر غلام اسحاق خان نے اپنی پوری زندگی اقتدار کی غلام گردشوں میں گزار دی اور وہ بہت سے رازوں کے امین تھے وہ تمام راز اپنے سینے میں لے کر خاک تلے دفن ہو گئے یوں رہتی دنیا تک وہ راز راز ہی رہیں گے۔

12اکتوبر1999ء کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے منتخب وزیر اعظم میاں نواز شریف کی حکومت بر طرف کر دی تھی جس کے بعد شریف برادران کو جلاوطنی اختیار کرنا پڑی ملکی تاریخ میں چیف جسٹس آف پاکستان کو ان کے منصب سے معطل کر دیا گیاجبکہ ملک میں مقامی حکومتوں کے قیام جیسے تجربات کیے جاتے رہے جس کے کرپشن کی داستانیں زبان زد عام ہیں۔18اکتوبر 2007ء کو کراچی میں سانحہ کارساز ہوا جس میں بے نظیر بھٹو کے قافلے پر بموں سے حملہ ہواجس میں پیپلز پارٹی کے 124سے زائد کارکن جاں بحق و زخمی ہوئے تھے جبکہ ماہ اکتوبر میں ہی محترمہ بے نظیر بھٹو ملک کی و زیر اعظم منتخب ہوئیں ۔

ماہ اکتوبر میں سابق گورنر سندھ حکیم سعید اورکالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما مولانا اعظم طارق حملہ میں جاں بحق ہو گئے تھے۔بھارت کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی بھی ماہ اکتوبر میں قاتلانہ حملہ میں ہلاک ہو گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :