ہانگ کانگ ،مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپیں،22افرادزخمی،29گرفتار

جھڑپیں مونگ کوک ضلع میں ہوئیں ،پولیس کا مظاہرین پرمرچی سپرے،گرفتارآٹھ افرادمنظم جرائم کی سرگرمیوں میں ملوث تھے

اتوار 5 اکتوبر 2014 13:42

ہانگ کانگ(اُردو پوائنٹ اخبار تاز ترین۔5 اکتوبر 2014ء) ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حامی مظاہرین اور پولیس کے درمیان تازہ جھڑپوں میں 22افرادزخمی ہوگئے جبکہ مظاہرین کا احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ،مظاہرین نے ہانگ کانگ کے مرکزی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہزاروں افراد نے چین کی حمایت یافتہ انتظامیہ کے حکم عدولی کرتے ہوئے جلوس منعقد کیا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں اتوار کی صبح مونگ کوک ضلع میں ہوئیں جس میں پولیس نے بعض مظاہرین کے خلاف کالی مرچ کے سپرے کا استعمال کیا اس دوران پولیس نے 29مظاہرین کو گرفتارکرلیا جن میں سے آٹھ افراد ’منظم جرائم کی سرگرمیوں‘ میں ملوث تھے۔

،ادھر حکام نے کہاکہ وہ پیر کو حکومتی دفاتر اور سکول دوبارہ کھولنے کے لیے پولیس ’تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے، اس احتجاجی تحریک کا مقصد چینی حکومت کی جانب سے بنائے گئے ان قوانین کی منسوخی ہے جن کے تحت چین ہانگ کانگ کے 2017 کے لیے منتخب چیف ایگزیکٹو کی چھان بین کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جمہوری اصلاحات کے لیے ان سے مشاورت کا سلسلہ بحال کیا جائے۔مقامی میڈیاکے مطابق روایتی طور پر منظم جرائم پیشہ افراد منشیات کے کاروبار، عصمت فروشی اور بھتہ خوری جیسے غیر قانونی کاموں سے جانے جاتے ہیں لیکن حالیہ برسوں میں وہ زمینوں کی خرید و فروخت اور سرمایے جیسے شعبہ جات میں بھی قدم رکھ رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :