دنیا داعش کے خلاف طاقت کا استعمال بڑھائے،یورپی یونین

کیتھرائن آشٹن کا ترکی میں کردوں کی ہلاکتوں پر تشویش اظہار تشویش

اتوار 12 اکتوبر 2014 12:29

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔2 1اکتوبر 2014ء) شامی کرد جنگجو سرحدی قصبے کوبانی پر اپنا قبضہ جاری رکھنے کے لیے ہفتے کے روز بھی داعش کے خلاف سخت ترین مزاحمت کر رہے ہیں۔ داعش کے حوالے سے پہلے یہ خبریں آ چکی ہیں کہ اس نے کوبانی میں کرد جنگجووں کے عسکری ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کر لیا ہے۔اس صورت حال میں یورپی یونین نے اسلامی انتہا پسند داعش کو بھرپور طاقت سے پیچھے دھکیلنے کی اپیل کی ہے۔

کرد جنگجووں کے ذمہ دارعصمت شیخ حسن کا کہنا تھا کہ داعش اور کردوں کے درمیان لڑائی کوبانی کے جنوبی اور مشرقی حصوں میں جاری ہے۔ دوسری جانب لندن میں قائم آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کے مطابق ہفتے کی صبح کرد جنگجووں نے داعش کے عسکریت پسندوں کی ایک یلغار کوبانی کے وسط میں پسپا کر دی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے اس اہم سرحدی قصبے پر قبضے کے لیے داعش کی لڑائی چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے اور تقریبا ایک ہفتے سے داعش قصبے پر کبھی مشرق سے اور کبھی مغرب سے حملے کر رہی ہے۔

آبزرویٹری کے مطابق داعش کی تازہ یلغار نوے منٹ پر محیط تھی جس کے بعد زبردست لڑائی ہوئی ہے، اس موقع پر ہونے والی مزاحمت سے داعش کے عسکریت پسندوں کو پیچھے جانا پڑا ہے۔خطرناک صورت حال کے پیش نظر یورپی یونین نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ داعش کے خلاف زیادہ موثر کردار ادا کرے۔ یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرائن آشٹن کی طرف سے سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں کوبانی اور کردوں کی طرف سے خود مختار قرار دیے گئے علاقے میں پیدا شدہ صورت حال پر انسانی حوالے سے گہری تشویش ہے۔

متعلقہ عنوان :