رواں سال کے اوائل میں اغوا کیے گئے دس چینی اور 17 مقامی افراد کو کیمرون میں رہا کردیا گیا،اغوا کیے جانے والوں میں کیمرون کے نائب وزیر اعظم کی بیوی بھی شامل تھیں رپورٹ

اتوار 12 اکتوبر 2014 12:29

رواں سال کے اوائل میں اغوا کیے گئے دس چینی اور 17 مقامی افراد کو کیمرون ..

یاوٴنڈے(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔2 1اکتوبر 2014ء) رواں سال کے اوائل میں اغوا کیے گئے دس چینی اور 17 مقامی افراد کو کیمرون میں رہا کردیا گیا ہے ان افراد کے اغوا کا الزام نائجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکو حرام پر عائد کیا گیا تھا۔کیمرون کے صدر پال بیا نے قومی ریڈیو پر اپنے بیان میں کہا کہ 16 مئی کو وزا اور 27 جولائی کو کولوفاٹا سے اغوا کر کے یرغمان بنائے گئے افراد کو رات کو کیمرون کے حکام کے حوالے کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

اغوا کیے جانے والوں میں کیمرون کے نائب وزیر اعظم کی بیوی بھی شامل تھیں۔انہوں نے کہا کہ دس چینی شہریوں سمیت تمام یرغمالی مکمل طور پر ٹھیک اور محفوظ ہیں۔جون میں حکام نے ایک بیان میں چینی باشندوں کے اغوا میں ملوث چھ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔چینی باشندوں کو نائجیریا کی سرحد سے متصل وزا کے علاقے میں واقع کنسٹریکشن کیمپ سے اغوا کیا گیا تھا جہاں حملے میں کیمرون کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا تھاجولائی کی گئی اغوا کی واردات میں دو حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس کارروائی کا الزام بھی بوکو حرام پر عائد کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :