روائتی تھانہ کلچر کو تبدیل کر کے اسے عوام دوست ادارہ بنانے کیلئے جامع اور ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں ‘ وزیر داخلہ پنجاب

جمعرات 30 اکتوبر 2014 18:56

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ روائتی تھانہ کلچر کو تبدیل کر کے اسے عوام دوست ادارہ بنانے کے لئے جامع اور ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں ، محکمہ پولیس میں جدید خطوط پر مبنی ایسی اصلاحات کی جا رہی ہیں تاکہ اسے صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کا ادارہ بنایا جا سکے ۔انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز یہاں انسپکٹر جنرل آف پولیس کے دفتر میں محکمانہ بریفنگ کے دوران کہی ۔

اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس مشتاق احمدسکھیرا ، ایڈیشنل آئی جی ، ڈی آئی جی صاحبان کے علاوہ دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے ۔کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ صوبہ بھر کے پولیس اسٹیشنوں کا ماحول یکسر تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کو ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے اور اس سلسلہ میں انہیں ہر ممکن وسائل بھی فراہم کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے اور جرائم کی روک تھام کے لئے پولیس کو فری ہینڈ دیا گیا ہے- انہوں نے کہا کہ ایماندار اور فرض شناس پولیس افسران کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائیگی اور ان کی مکمل سرپرستی کی جائے گی ۔ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، فاروق مظہر نے پولیس سٹرکچر ، H.Rپوزیشن ، آپریشنل حکمت عملی، ماڈل پولیس سٹیشنز، کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم اور تھانوں کی کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ مینجمنٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ اگر پاکستان اور دیگر ممالک میں سالانہ انفرادی سیکیورٹی پر خرچ کیے جانے والے اخراجات کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان میں ایک فرد کی سیکیورٹی پر سالانہ 7.6ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں جبکہ انڈیا میں یہ شرح 15.9، ترکی میں 135اور لندن میں 754ڈالر ہے۔AIGفنانس، حسین حبیب امتیازنے پولیس بجٹ اور اخراجات کے بارے میں بریفنگ میں بتایاکہ پنجاب پولیس کی کل نفری 1لاکھ 77ہزار ہے اور ٹوٹل بجٹ کا تقریباََ 82فیصد تنخواہوں اور الاؤنسز کی مد میں خرچ کیا جاتا ہے جبکہ صرف 18فیصد بجٹ پٹرول، یوٹیلیٹی بل، یونیفارم کی خریداری اور آپریشنل ڈیوٹیز اور دیگر مدوں میں خرچ کیا جاتا ہے۔

آئی جی پنجاب، مشتاق احمد سکھیرا کی طرف سے محکمہ پولیس میں شروع کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ میں حسین حبیب نے بتایاکہ پہلی مرتبہ پنجاب پولیس میں100سویلین سٹاف کی بھرتی کی جا رہی ہے جس میں 20خواتین بھی شامل ہیں۔ اس بھرتی کے لئے ہونے والے تمام اخراجات پولیس کے موجودہ بجٹ میں سے ہی برداشت کیے جائیں گے۔ جن سے نہ صرف تھانوں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا بلکہ عام پبلک کو اپنی شکایات درج کروانے کے لئے درپیش مشکلات میں کمی آئے گی۔

اس کے علاوہ خواتین کی بھرتی سے سائل خواتین کو اپنی شکایات درج کروانے کے لئے ایک بہتر ماحول کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔صوبائی وزیر داخلہ کو بتایا گیاکہ ان سٹیشن اسسٹنٹ کی تمام تر بھرتی نیشنل ٹیسٹنگ سروس (NTS) کے ذریعے کی جائے گی۔ جس کے لئے اشتہارات باقاعدہ اخبارات میں جاری کے جا چکے ہیں۔کامیاب امیدواروں کو 6ہفتے کی ٹریننگ کے بعد جنوری 2015ءء کے اختتام پر لاہور کے 10تھانوں میں تعینات کیا جائے گا اورپراجیکٹ مثبت نتائج کے بعد اسے پنجاب کے باقی تھانوں میں بھی شروع کیا جائے گا۔

حسین حبیب نے مزید بتایا کہ ان ITسٹیشن اسسٹنٹ کی بھرتی سے تھانوں میں محرر لیول پر اختیارات کے ناجائز استعمال کو بھی روکنے میں مدد ملے گی۔بریفنگ کے دوران آئی جی پنجاب نے بتایا کہ پہلی مرتبہ پنجاب پولیس میں پولیس افسروں اور اہلکاروں کا سروس ریکارڈ، ہسٹری اور دیگر تمام تفصیلات اور قوائف کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام شروع کیا جا چکا ہے اوراس سلسلے میں اب تک تقریباََ10ہزار افسروں اور اہلکاروں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ اگلے چند ماہ میں پوری فورس کا ریکاڑد کمپیوٹرائزڈ کر لیا جائے گا۔

جبکہ لاہور میں سٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے شروع کی جانے والی ڈالفن پولیس سروس کی ٹریننگ کے لئے 20افسروں اور اہلکاروں پر مشتمل پہلا دستہ عنقریب ٹریننگ کے لئے ترکی روانہ کر دیا جائے گا۔صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے پنجاب پولیس میں مشتاق احمد سکھیرا کی سربراہی میں شروع کیے گئے اقدامات خصوصی طور پر ITسے متعلقہ لیے جانے ولے فیصلوں کو سراہتے ہوئے وہ پنجاب پولیس کی Upliftingاور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا جس پر آئی جی پنجاب نے ہوم منسٹر کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :