پاکستان کو بھرپور جواب دے دیا گیا ہے،اب شاید جلدی اسلام آبادہمت نہیں کرے گا،بھارتی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

ہفتہ 1 نومبر 2014 14:22

پاکستان کو بھرپور جواب دے دیا گیا ہے،اب شاید جلدی اسلام آبادہمت نہیں ..

بھوپال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔نومبر-2014) بھارت کے وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دے دیا گیا تھا، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد فوری طور پر کسی وقت سرحد پر امن کو متاثر کرنے کی جرات نہیں کرے گا۔ذرائع ابلا غ کے مطابق ۔بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے کارکنوں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ”اب شاید جلدی پاکستان ہمت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ نئی قیادت کے تحت لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی پر پاکستان کو مناسب جواب دے دیا گیا تھا،ہندوستانی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی فورسز نے سرحد پر گولہ باری اور فائرنگ کرکے پانچ افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

(جاری ہے)

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ”میں نے یہ معاملہ متعلقہ ڈائریکٹر جنرل کے سامنے اْٹھایا تھا اور ان سے کہا تھا کہ سرحد پر یہ کیا ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے سفید پر چم اپنی پالیسی کے تحت 16 مرتبہ لہرایا تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ سترہویں مرتبہ پرچم نہیں لہرائیں گے۔ اس کے بعد ہماری فورسز نے انہیں بھرپور جواب دیا۔ہندوستانی وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فورسز کے بھرپورجواب کے نتیجے میں پاکستان اس مطالبے کے ساتھ اقوامِ متحدہ میں پہنچ گیا کہ ہندوستان کو جنگ بندی کے معاملے پر فوری طور پر مذاکرات کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طویل عرصے سے یہ سفارتی پالیسی رہی ہے کہ ہم اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پْرامن تعلقات چاہتے ہیں۔”لیکن اگر کوئی ہمیں بار بار مشتعل کرتا رہے تو پھر اس کو برداشت کرنے کی ایک حد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سے نریندرا مودی نے مئی میں وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا ہے، بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے مقام میں بہتری آئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی دفترخارجہ نے بارہا یہ بیان دیا ہے کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے، لیکن ہندوستانی حکومت مذاکرات کی میز پر نہیں آنا چاہتی ہے اسی لیے اس نے سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کو منسوخ کیا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری پر جاری کشیدگی کا ذمہ دار پاکستان کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ پاکستان صرف جوابی کارروائی کررہا ہے جس میں بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ اس کشیدگی کے باعث اب تک دونوں اطراف سے درجنوں انسانی جانیں ضائع اور 43 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ املاک اور مویشیوں کا نقصان الگ ہے۔

متعلقہ عنوان :