خیبر پختونخوا میں بیوروکریٹس سمیت سرکاری افسران کا ٌشہداء معاوضے کی رقوم ہڑپ کرنے کا انکشاف

جمعہ 7 نومبر 2014 23:06

خیبر پختونخوا میں بیوروکریٹس سمیت سرکاری افسران کا ٌشہداء معاوضے کی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 7نومبر 2014ء)خیبر پختونخوا میں بیوروکریٹس سمیت سرکاری افسران کا دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے لئے حکومتی معاوضے کی رقوم ہڑپ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے بم دھماکوں کے متاثرین کے رقوم ہڑپ کرنے کے الزام میں ڈی آئی خان کے سابق ریونیو افسر محمد غفران کو حراست میں لے لیا۔موجودہ کمشنر بنوں سید محسن شاہ سمیت پانچ اہلکاروں نے رضاکارانہ طور پر نیب کو لوٹی ہوئی رقم واپس کر دی ہے۔

سرکاری اداروں میں بدعنوانی اور کام چوری کی کہانیاں توپاکستان میں آئے روز سامنے آتی ہیں لیکن خیبر پختونخوا میں ایک بیوروکریٹ سمیت چھ افسران اور سرکاری اہلکاروں کا دہشت گردی کے نظر ہونے والوں کے لئے حکومتی معاوضے کو ہڑپ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے مطابق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈی آئی خان میں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر سید محسن شاہ اور دیگر چھ ملزمان نے ڈی آئی خان میں بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے ایک کروڑ چھبیس لاکھ کی معاوضے کی رقم ہڑپ کی۔

ذرائع کے مطابق سید محسن شاہ سمیت پانچ دیگر ملزمان نے قومی احتساب آرڈیننس کے دفعہ 25 (a)کے تحت لوٹی ہوئی رقم میں سے ایک کروڑ دس لاکھ رضاکارانہ طور پر نیب کو واپس کر دی تھی۔ جن دیگر اہلکاروں نے رقم واپس کی تھی ان میں سابق ریونیو افسر عزیز اللہ محسود، سابق تحصیلدار قیصر نواز، قانون گو سعداللہ اور نائب قانون گو محمد عباس شامل ہیں جبکہ رقم واپس کرنے سے انکار پر قومی احتساب بیورو نے ڈی آئی خان کے سابق ریونیو افسر محمد غفران کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق کمشنر بنوں سید محسن شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے متاثرین دہشت گردی کی کسی قسم کی کوئی پیسے ہڑپ کئے ہیں نہ ہی قومی احتساب بیورو کو کوئی رقم واپس کی ہے۔