صوبوں کے ساتھ ملک کر سکول جانے کی عمر کے سکولوں سے باہر 16 ملین بچوں کا داخلہ یقینی بنایا جائے گا،حکومت لوگوں کو باعزت روزگار کی فراہمی کیلئے فنی مہارت فراہمی کے منصوبے پر عمل کررہی ہے، ملینیم ڈویلپمنٹ گولز کے اہداف کا حصول یقینی،شرح خواندگی میں اضافہ،معیاری تعلیم کا فروغ اور باعزت روزگار کمانے کی راہیں ہموار ہونگی،

وزیر مملکت برائے تعلیم و فنی تربیت کا یوایس ایڈ کے ساتھ165 ملین ڈالر کے پاکستان ریڈنگ منصوبے کے حوالے سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب

بدھ 19 نومبر 2014 20:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء) وزیر مملکت برائے وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہاہے کہ صوبوں کے ساتھ ملک کر سکول جانے کی عمر کے سکولوں سے باہر سولہ ملین بچوں کا داخلہ یقینی بنایا جائے گا ،حکومت مخیر حضرات کے تعاون سے ملک بھر کے بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے اور باعزت روزگار کے لیے فنی مہارت فراہمی کے منصوبے پر عمل کررہی ہے جس سے ملینیم ڈویلپمنٹ گولز کے اہداف کا حصول یقینی،شرح خواندگی میں اضافہ،معیاری تعلیم کا فروغ اور باعزت روزگار کمانے کی راہیں ہموار ہونگی ۔

وہ بدھ کو وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت اور یو ایس ایڈ کے مابین پاکستان ریڈنگ پروجیکٹ نامی 165ملین ڈالر کے منصوبہ شروع کرانے کے حوالے سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس معاہدے کے تحت ملک بھر میں تعلیمی ترقی اور معیار میں بہتری لانے میں معاونت ملے گی ، تقریب میں وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر اللہ بخش ملک اور یو ایس ایڈ کے نمائندہ ڈونلڈ لیری سیمپلر نے دستخط کیے اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہاکہ معیاری تعلیم اور خواندگی میں اضافہ کے لیے حکومت پاکستان ہر ممکن کوشش کررہی ہے ملک میں سکول جانے کی عمر کے سکولوں سے باہر سولہ ملین بچوں کے سکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائے گا اس کے لیے وفاقی اور صوبے مل کر کام کررہے ہیں جبکہ تعلیمی بجٹ میں خاطرخواہ اضافہ بھی کیا جائے گا ،انہوں نے کہاکہ حکومت ملک بھر میں بیس ہزار غیر رسمی تعلیمی ادارے چلارہی ہے جس سے لوگوں میں تعلیم عام ہورہی ہے ،تمام بچوں کو سکول میں داخلہ یقینی بنانے کے لیے منصوبہ پر عمل کررہے ہیں جس کے اخراجات حکومت ،رفا ہی ادارے اورمخیر حضرات مل کر اٹھا ے گیں ،وزیر مملکت نے کہاکہ ان بچوں کو باقاعدہ تربیت دی جائے گی یہ ایسے نوجوان ہیں جو سکول جانے سے رہ گئے ہیں انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ اپنا روزگار مناسب طریقے سے کما سکیں ان میں تحمل برداشت کا مادہ پیدا کیا جائے گا تاکہ وہ دیگر لوگوں کے افکار کو سمجھ سکیں ،انہوں نے کہاکہ صوبوں کے ساتھ ملک کر نیشنل پلان آف ایکشن مرتب کیا ہے جس کے تحت ملینیم ڈویلپمنٹ گولز کو حاصل کیا جائے گا ،انہوں نے کہاکہ سکول اڈاپٹ کرنے کا بھی منصوبہ شروع کیا ہے جس میں مخیر حضرات نے حصہ ڈالنا شروع کردیاہے یہ منصوبہ دور دراز کے غیر ترقی یافتہ علاقوں میں شروع کرایا ہے جہاں پر فارمل سکول قائم نہیں کیے جاسکتے ۔

حالیہ منصوبہ پاکستان میں تعلیمی ترقی اور معیار پر کام کرے گا۔اس موقع پر وزارت کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :