کراچی چیمبر کو ایران کے دورے کی دعوت،

کے سی سی آئی مختلف شعبوں سے تجارتی وفد تشکیل دے، قونصل جنرل، پاک ایران سرحد پر اسمگلنگ سے پیداواری یونٹس تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے،افتخار وہرہ

بدھ 26 نومبر 2014 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل مہدی سبحانی نے کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کو ایران کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ دورہ ایران کے لیے ایک تجارتی وفد تشکیل دیں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارتی تعلقات کو مزیدمضبوط بنایاجاسکے اورباہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جاسکیں۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پرایک اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ ایرانی قونصلیٹ دورہ ایران کے حوالے سے کراچی چیمبر کے وفد کے ساتھ اپنا مکمل تعاون پیش کرے گا۔کے سی سی آئی کے وفد میں تمام شعبوں سے نمائندوں کوشامل کیا جانا چاہیے خاص طور پرلیدر، ٹیکسٹائل،ڈیری مصنوعات اور کنفیکشنری آئٹمزکے شعبوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے جس کے بائث پاکستان اِن شعبوں میں مصنوعات کی ایران کے لیے برآمدات کو فروغ دے کر خاطرخواہ منافع حاصل کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایرانی قونصلیٹ کے کمرشل قونصلرستارسلطان شاہی، کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمد وہرہ،نائب صدرآغاشہاب احمدخان،چیئرمین ڈپلومیٹک مشنز اینڈایمبیسیزلائژن سب کمیٹی محمد نعیم شریف اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی شریک تھے۔ایرانی قونصل جنرل نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد میں ہونے والے اگلے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس سے دونوں ملکوں کے مابین اقتصادی و تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

پاکستان اور ایران کی سلامتی ، استحکام اور خوشحالی ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت سی مماثلت اور یکسانیت ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ دونوں ملکوں کے سیاستدانوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کوآمادگی کے ساتھ بڑھانے کا آغاز کر دیا ہے جو پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔

ایرانی قونصل جنرل نے مزید کہاکہ پاکستان ایرانی سرمایہ کاروں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع فراہم کررہاہے خاص طور پر توانائی کاشعبہ قابل ذکر ہے جس میں ایر انی سرمایہ کار ی سے پاکستان کو توانائی بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ایران رواں سال کے آخر تک پاکستان کو گیس کی فراہمی کے لیے تیار ہے تاہم اب یہ پاکستان کوفیصلہ کرنا ہے کہ اسے ایرانی گیس چاہیے یانہیں۔

ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کوتوانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد میسر آئے گی جبکہ ملک بھر میں روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں میں بھی تیزی آئے گی۔انہوں نے کے سی سی آئی کے صدر کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے پاک ایران سرحد پربڑھتی اسمگلنگ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دونوں جانب سے مل بیٹھ کراسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موٴثر حکمت عملی وضع کرنی چاہیے تاکہ اسمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ تجارت میں حائل دیگر رکاوٹوں کو بھی دور کیاجاسکے۔

قبل ازیں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی( کے سی سی آئی) کے صدر افتخار احمد وہرہ نے ایرانی قونصل جنرل کا گرم جو شی سے خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں تاہم ایران پرپابندیوں کی وجہ سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستانی بینکوں کوایرانی بینکوں کی ایل سیز قبول کرنے سے روک رکھاہے جس کے نتیجے میں اشیاء کو دبئی سے دوبارہ برآمد کیاجاتا ہے جو پاکستانی تاجروں کی کاروباری لاگت میں اضافے کا باعث بنتا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستانی تاجرو صنعتکارایران کے ساتھ کاروبار کرنے سے گریزاں ہیں۔

کے سی سی آئی کے صدرنے اس امر کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ پاک ایران تجارت میں اضافے کو ممکن بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران کی بار بار درآمدی پالیسی میں تبدیلیاں ، پاکستان سے برآمدی آئٹمز پرزائد ٹیرف لاگو کرنا اوربذریعہ دبئی تجارت ہے۔انہوں نے پاک ایران سرحد پر بڑھتی اسمگلنگ پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس نے پاکستان کے پیداواری شعبے کوبری طرح متاثر کیاہے جبکہ کئی پیداواری یونٹس تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

صدر کے سی سی آئی نے کہاکہ دونوں ملکوں کی تاجربرادری کے درمیان براہ راست رابطے کو موٴثر بنانے کے علاوہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے اس ضمن میں پاکستان پیٹروکیمیکل،تیل اور توانائی کے شعبوں میں ایران کی مہارت سے فائدہ اٹھاسکتاہے جبکہ پاکستان ایرانی سرمایہ کاروں کو معیشت کے ان اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع بھی فراہم کررہاہے۔

افتخار احمد وہرہ نے ایرانی تاجربرادری کوکراچی چیمبرآف کامرس کے زیر اہتمام10تا12اپریل2015کو ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہونے والی 12ویں ”مائی کراچی“نمائش میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ نمائش میں شرکت سے ایرانی مصنوعات کی تشہیرکے علاوہ مقامی و بین الاقوامی وفود کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے مواقع مسیرآئیں گے۔اس میگا ایونٹ میں10لاکھ افراد کی آمد متوقع ہے جن میں کاروباری افراد، تاجر برادری کے رہنماوٴں اورایشیاء کے بین الاقوامی وفود بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :