Live Updates

عمران خان برطانیہ کی ممتاز بریڈفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدہ سے سبکدوش ہوگئے ، طلباء کیعدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی دھمکی کے بعد عمران خان نے 30 نومبر 2014 کو اپنا عہدہ چھوڑنے بارے یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا

پیر 1 دسمبر 2014 22:05

لندن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2014ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان برطانیہ کی ممتاز بریڈفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدہ سے سبکدوش ہوگئے ، طلباء کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی دھمکی کے بعد عمران خان نے 30 نومبر 2014 کو اپنا عہدہ چھوڑنے بارے یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان 2005ء میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے اعزازی چانسلر کے عہدہ پر فائز ہوئے تھے۔

2010ء سے اب تک طلباء کی گریجویشن کی کسی ایک تقریب میں بھی شرکت نہ کرنے پر طلباء میں بے چینی اور غصہ پایا جاتا تھا۔ 25 فروری 2014ء کو قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طالب علم محسن تنویر نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ طلباء یونین کے سیکریٹری رِچ کولین کے مطابق یونیورسٹی کے طالب علموں کی اکثریت چانسلر کی عدم دستیابی پر ناراض تھی کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ چانسلر کی حیثیت سے عمران خان سے ملاقات اور اپنے مسائل کے سلسلہ میں ان سے بات چیت کا موقع ان کو میسر آتا۔

(جاری ہے)

تحریک عدم اعتماد میں کہاگیا کہ ”عمران خان گریجویشن تقاریب سے مسلسل غیر حاضر ہیں جو کہ بطور اعزازی چانسلر ان کی بنیادی ذمہ داری ہے“۔ تحریک میں یونیورسٹی کی اعلی انتظامیہ سے کہاگیا کہ وہ اس امر پر سنجیدگی سے غور کرے کہ آیا وہ (عمران خان) اپنی ذمہ دار ادا کرنے کے قابل ہیں؟ تحریک میں کہاگیا کہ عمران خان کو اپنی سیاست یا چانسلر کے عہدہ میں سے ایک کا انتخاب کرلینا چاہیے۔

دونوں فریقین کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ سبکدوش ہوجائیں۔ تحریک عدم اعتماد پر 10مارچ کو ووٹنگ ہونی تھی اور اس کے غالب اکثریت سے منظور ہوجانے کی توقع کی جارہی تھی جو عمران خان کے لئے انتہائی شرمندگی کا باعث ہوتا لیکن وائس چانسلر کی مداخلت پر قرارداد پر ووٹنگ ملتوی کردی گئی۔ اعزازی چانسلر کی حیثیت سے عمران خان کی ذمہ داریوں میں عالمی سطح پر یونیورسٹی کا فروغ اور ہر سال ایک پانچ روزہ تقریب میں طالب علموں میں اسناد تقسیم کرنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے وائس چانسلر برائن کنٹور نے طلباء یونین کو مطمئن کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔ برائن کنٹور نے طلباء کو بعدازاں بتایا کہ عمران خان 30 نومبر 2014ء کو خود ہی مستعفی ہوجائیں گے۔ عدم اعتماد تحریک کی یقینی منظوری کے خوف سے عمران خان نے 30 نومر سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا اور باضابطہ طورپر یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔ عمران خان نے ہسپتال اور کالج کے لئے عطیات جمع کرنے کی مصروفیات کو جواز بنایا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے طلباء سے کسی قسم کی معذرت نہیں کی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :