سندھ حکومت کا سرپلس گندم ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ ،
وفاقی حکومت کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے اپنا تعاون بڑھانے کی درخواست
جمعرات 11 دسمبر 2014 21:15
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء) سندھ حکومت نے سرپلس گندم ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے وفاقی حکومت کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے اپنا تعاون بڑھانے کی درخواست کی ہے۔ یہ فیصلہ گندم کی اسٹاک اور مارکیٹ پوزیشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت جائزہ اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ، وزیر صحت جام مہتاب ڈھر ،وزیر ایکسائیز گیان چند ایسرانی ، چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم ھوتیانہ، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری علم الدین بلو ، سیکرٹری خوراک سعید اعوان ، سیکرٹری خزانہ سہیل راجپوت ، اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے گندم کی ایکسپورٹ کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنے کے لئے وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ ، وزیر صحت جام مہتاب ڈھر اور وزیر ایکسائیز گیان چند ایسرانی پرمشتمل 3رکنی کمیٹی تشکیل دی جو کہ 3 دن میں وزیر اعلیٰ کو اپنی رپوٹ پیش کریں گے۔(جاری ہے)
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے اعلیٰ افسران کو ہدایت دی کہ وہ 3 دن کے اندر گندم کی ایکسپورٹ ٹینڈر جاری کریں تاکہ گندم ایکسپورٹرز میں سے اچھی اور معیاری آفرز سامنے آئیں۔
انہوں نے افسران کو سختی سے حکم دیا کہ وہ فوری طور پر صوبہ سندھ سے دوسرے صو بوں میں گندم کی منتقلی پر پابندی لگائیں اور گندم کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں اور غیر معیاری گندم کو مارکیٹ میں بیچنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کریں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ چونکہ وفاقی حکومت نے ایک ایسے وقت میں سندھ صوبے سے کسی بھی مشاورت کے بغیر گندم امپورٹ کی تھی ، جس وقت سندھ اور پنجاب میں ان کی اپنی اگائی ہوئی گندم وافر مقدار میں موجود تھی تو اب ان کو نقصان میں بھی حصہ داری کرنی چاہیے اور سندھ صوبے کی سرپلس گندم کی ایکسپورٹ میں بھی مکمل تعاون کرنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مل مالکان کو تنبیہ کی ہے کہ وہ غیر معیاری گندم اور آٹے کو مارکیٹ میں لانے سے گریز کریں اور محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ غیر معیاری گندم کے انسانی صحت پر اثرات کے حوالے سے ٹیسٹ کروا کر رپورٹ جمع کروائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاہے کہ کاشتکار ملکی اقتصادیات کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی مثال ہیں اور انہوں نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کاشتکاروں کے مفاد کا ہر صورت تحفظ کریگی ۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت پہلے ہی کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے گندم پر4.6ارب روپوں کی سبسڈی دے رہی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت سندھ میں 11لاکھ ٹن گندم موجود ہے جس میں سے 4لاکھ ٹن گندم کراچی میں دستیاب ہے جسکو کسی بھی وقت ایکسپورٹ کیا جاسکتا ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی پونڈ بھی مہنگا ہو گیا
-
ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا
-
کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن
-
سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ کمی سے 244,400 روپے ہو گئے، آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن
-
ایس ای سی پی کا پہلے اسٹڈی نا ئوپے لیٹرڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لائسنس کااجرا
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
-
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ’ایس ای سی پی ایکس ایس‘ متعارف کروا دیا
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کا اجلاس 29اپریل کو ہوگا
-
بجلی 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.