وزیر اعظم یوتھ بزنس لون پروگرام

پہلے سال ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو 100 ارب روپے کا قرضہ فراہم کا ہدف ناکام ایک سال میں صرف پونے چار ارب روپے کا قرضہ ہی فراہم کیا جاسکا،ذرائع

اتوار 14 دسمبر 2014 14:14

وزیر اعظم یوتھ بزنس لون پروگرام

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 14دسمبر 2014ء ) بینظیرانکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی دو رکنی فیکٹ فائنڈ نگ انکوائری کمیٹی نے مستحقین کو رقم کی فراہمی کیلئے مسابقتی عمل کے ذریعے نئے بنکوں کی خدمات لینے میں تاخیر کا ذمہ دار گریڈ 21کے آفیسر اور بی آئی ایس پی کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) کیش ٹرانسفر ڈاکٹر مختار احمد کو قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف باقاعدہ انکوائری شروع کرنے کی تجویز دیدی ہے۔

”(این لائن )کے پاس دستیاب انکوائری رپورٹ کے مطابق سابق چیئرمین بی آئی ایس پی انوربیگ نے ڈائریکٹر جنرل (وسیلہ روزگار) بی آئی ایس پی جہانگیر عالم چوہان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس کے دوسرے رکن مینجمنٹ کنسٹلنٹ بیرسٹر مسرور شاہ تھے۔کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کے موجودہ سنیئر جوائنٹ سیکریٹری جن کے پاس ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کا اضافی چارج بھی ہیا ور سا بق ڈی جی بی آئی ایس پی ڈاکٹر مختار احمد کے خلاف قانون کے مطابق اور مروجہ قواعد و ضوابط کے تحت باقاعدہ انکوائری شروع کرنے کی تجویز دی ہے تاہم اب تک ان کے خلا ف انکوائری شروع نہیں کرائی جاسکی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بی آئی ایس پی کے تقریبا اکیاون لاکھ مستحقین کورقم فراہمی کا کنٹریکٹ بنکوں کیساتھ 30جون2014 کو ختم ہوگیا تھا اوریکم جولائی2014 تک اوپن ٹینڈ ر کے ذریعے نئے بنکوں کی خدمات لینے کیلئے اس وقت کے ڈی جی کیش ٹرانسفر ڈاکٹر مختار احمد کی سربراہی میں دسمبر2013میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی تاہم اس سلسلے میں کمیٹی اپنی جائزہ رپورٹ بھی تیارنہیں کراسکی جس کے باعث مجبور پچھلے پانچ بنکوں کیساتھ جو گذشتہ دور حکومت میں بغیر کسی مسابقتی عمل کے ہائیر کئے گئے تھے کے کنٹریکٹ میں توسیع کرنا پڑی۔

متعلقہ عنوان :