داعش نے’جہاد النکاح‘ سے انکاری 150 خواتین کے سرقلم کردئیے

بدھ 17 دسمبر 2014 14:39

داعش نے’جہاد النکاح‘ سے انکاری 150 خواتین کے سرقلم کردئیے

بغداد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) عراق میں وزارت برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ دہشت گرد تنظیم ”دولت اسلامی داعش“ کے ایک مقامی کمانڈرابوانس اللیبی نے فلوجہ میں جہاد بالنکاح سے انکاری 150خواتین کے سرقلم کردئیے ہیں۔ مقتول خواتین میں بعض کم عمر جب کہ کئی حاملہ عورتیں بھی شامل ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق وزارت انسانی حقوق کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ داعشی دہشت گرد نے اپنے ساتھی دہشت گردوں سے مل کر فلوجہ میں جنگجوؤں سے شادی سے انکاری خواتین کو چن چن کر گولیوں کا نشانہ بنایا۔

قتل کی گئی خواتین کو الزغارید کی گولان کالونی اور الصقلاویہ میں دو اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا ہے۔بیان میں بتایا گیاہے کہ دہشت گردوں نے فلوجہ کی جامع الحضرہ المحمدیہ مسجد کو ایک جیل میں تبدیل کررکھا ہے جہاں سیکڑوں مردو زن کویرغمال بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہیں جبرا داعش کی بیعت پرمجبور کیا جاتا ہے اور انکارپر سرقلم کردیا جاتا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں داعش کی جانب سے فلوجہ میں نماز جمعہ کے بعد ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ قیدی بنائی گئی خواتین داعشی جنگجوؤں کے لیے جہاد بالنکاح کے طورپرحلال ہیں۔

حتیٰ کہ اسلام کے نام لیواؤں کے ہاں بہنوں، پھوپھیوں اور خالاؤں کے خونی رشتوں کی حرمت کی کوئی قید بھی نہیں۔ داعشی جنگجوؤں کی جنسی تسکین کے لیے کم سن بچیوں کے ساتھ جبری شادی کو بھی جائزقرار دے رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :