دہشت گردی کا خطرہ،پنجاب بھر میں500 سے زائد پروفیسروں کو دیئے جانے والا ظہرانہ ملتوی کر دیا گیا،

زرعی یونیورسٹی میں ظہرانہ سے قبل 50 لاکھ خرچ ہو چکے ،دعوت نامے اور کھانے پکانے کا ٹھیکہ بھی دے دیا گیا،ذرائع

منگل 30 دسمبر 2014 16:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 30دسمبر 2014ء) دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے 500 سے زائد پروفیسروں اور پنجاب بھر کے مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں ،انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو دیئے جانے والا سالانہ ظہرانہ اچانک سکیورٹی کا بہانا بنا کر ملتوی کر دیا ۔اس خصوصی پروگرام کے لئے 40 سے50 لاکھ زرعی یونیورسٹی کے خرچ ہو چکے تھے۔

اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 30دسمبر 2014ء کے مطابق زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے 31 دسمبر کی دوپہر کو گریڈ 17 سے لیکر21 تک کے تمام تدریسی و انتظامی سٹاف کے علاوہ صوبہ بھر کے وائس چانسلر ،ضلعی و ڈویژن کی انتظامیہ ،ممبران پارلیمنٹ اور صوبائی وزراء کے اعزاز میں زرعی یونیورسٹی کی طرف سے یونیورسٹی کو ایشیاء میں20 ویں بہترین یونیورسٹی کا اعزاز حاصل ہونے پر ظہرانے کا انتظام کیا تھا جس کی باقاعدہ دعوت نامے بھجوانے کے علاوہ مختلف پارٹیوں کو کھانے سمیت ٹھیکہ بھی دے رکھا تھا مگر حالیہ ملکی حالات کے پیش نظر اور انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی ذمہ داری کی حامی نہ بھرنے پر دہشت گردی کے خوف سے اس ظہرانے کو منسوخ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ امر قابل ذکر ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد دیواروں کے ساتھ ملحقہ ہے اور اس جیل میں دہشت گردی کے 6 مجرمان کو گزشتہ روز تختہ دار پر لٹکایا گیا ہے جس کی وجہ سے زرعی یونیورسٹی میں تدریسی واساتذہ اور انتظامیہ افسران خوف میں مبتلا ہیں جبکہ پنجاب بھر کی یونیورسٹیوں میں طلبہ کو چھٹیوں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی اور کالجز کی انتظامیہ کو حکومت نے چھٹی دے رکھی ہے جبکہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد 3000 سے زائد ملازمین جن میں ڈاکٹرز، پروفیسر ،ڈائریکٹر ،رجسٹرار اور دیگر سٹاف چھٹیوں کے باوجود وائس چانسلر کے حکم پر مسلسل ڈیوٹی دے رہا ہے جس کی وجہ سے بعض اساتذہ اور سٹاف کے اراکین ڈسٹرکٹ جیل ساتھ ہونے کی وجہ سے نفسیاتی مریض بن گئے ہیں۔

سٹاف نے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح پنجاب بھر اور جی سی گورنمنٹ کالج کے اساتذہ کو12 جنوری تک چھٹیاں دی ہوئی ہیں اس فیصلے پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں بھی عملدرآمد کرایا جائے

متعلقہ عنوان :