مرکزحالات کی نزاکت کا ادراک کرکے ایف سی کو صوبے کے حوالے کرے، عنایت اللہ،

دہشتگردی اورانتہا پسندی سے صوبے کا امن و امان اور انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے،سینئر صوبائی وزیر

جمعہ 2 جنوری 2015 23:31

مرکزحالات کی نزاکت کا ادراک کرکے ایف سی کو صوبے کے حوالے کرے، عنایت ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 جنوری۔2015ء) صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی اورانتہا پسندی کی وجہ سے صوبے کا امن و امان اور انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اس لئے مرکزی حکومت حالات کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے فرنٹیئر کانسٹبلری کو صوبے کو فوری طور پر واپس کرے اور وزیر اعظم نواز شریف پشاور آ کر صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں اور قومی سیکورٹی پالیسی بنانے میں صوبائی کابینہ سے تجاویز لیں تاکہ دہشتگرادی کے خلاف ایک جامع پالیسی تیار ہو سکے اور صوبے سے انتہا پسندی و دہشتگردی کا خاتمہ ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ دہشتگردی کی وجہ سے پشاور شہر کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ افغان مہاجرین کے بوجھ نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے اس لئے مرکزی حکومت اور بین القوامی ادارے آگے بڑھیں اور پشاور شہر کے انفراسٹرکچر کی بحالی اور اسے خوبصورت بنانے میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول واقعے کے بعد مدارس کے خلاف گیرا تنگ کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ مدارس لاکھوں طلبہ کو تعلیم دے رہے ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ مدارس کو چھیڑنے کی بجائے ان کو قومی دائرے میں لانے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :