سعودی عرب کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں' تمام جماعتیں پر امن اور مذاکرات شروع کریں ۔ایران

بدھ 1 اپریل 2015 14:03

سعودی عرب کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں' تمام جماعتیں پر امن اور مذاکرات ..

کویت:( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء ) یمن میں جاری کشیدہ صورت حال کے حل کے لئے ایران نے خواہش ظاہر کردی ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر یمن کے بحران کو ختم کرنے کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں۔ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین عامر کا کہنا ہے ایران یمن کی تمام جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا چاہتا ہے۔انہوں نے سفارش کی کہ یمن کی تمام جماعتیں پْرامن ہو جائیں اور مذاکرات شروع کریں۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب یمن میں جاری بحران کے حل کے لیے تعاون کرسکتے ہیں۔ایران اور ان کے علا قائی حریف کے ساتھ رابطے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کے لئے کوشش کررہے ہیں تاہم وہ اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

(جاری ہے)

حسین عامر کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس یمن کے بحران کو حل کرنے کے لئے تجاویز موجود ہیں۔

ایران یمن کے حوثی قبائل کی ہمایت کرتا ہے جو اس وقت دارلحکومت صنعا پر مکمل کنٹرول حاصل کئے ہوئے ہیں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ صدر منصور ہادی کی فوجوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ایرانی نائب وزیر خارجہ نے ان پر سعودی عرب کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران یمن کے حوثی قبائل کی مدد کررہا ہے۔

انھوں نے سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے یمن میں گذشتہ 6 روز سے کی جانے والی فضائی کارروائیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں فوجی حملہ ایک بڑی اسٹریٹجک غلطی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بحران کے فوری حل اور یمن کی جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے فوجی آپریشن کو فوری بند کرنے کی ضروری ہے۔

ادھر سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا ہے کہ آپریشن اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک تمام اہداف مکمل نہیں کرلئے جاتے اور یمن میں اتحاد قائم نہیں ہوجاتا۔انہوں نے سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کی مشاورتی باڈی کو بتایا کہ 'ہم جنگ نہیں چاہتے تاہم اگر کوئی جنگ کا ڈھول بجانا چاہتا ہے تو ہم اس کے لئے تیار ہیں'۔گزشتہ روز بھی اتحادیوں اور حوثی قبائل نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بھاری اسلحے کا استعمال کیا۔

مقامی رہائشیوں اور قبائلی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے سعودی عرب اور یمن کی سرحد پر بے شمار راکٹ براسائے گئے ہیں جبکہ اس موقع پر دھماکوں اور فائرنگ کی شدید آوازیں بھی سنائی دی گئی ہیں اور سعودی ہیلی کپٹرز نے علاقے میں گشت بھی کیا ہے۔خیال رہے کہ یمن کی قانونی حکومت کو حوثی باغیوں کے خلاف مدد فراہم کرنے کے لئے سعودی عرب کی سربراہی میں خلیجی ممالک کی افواج نے یمن میں فوجی کارروائی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اتحادیوں کی جانب سے گزشتہ 6 روز سے حوثی
قبائل پر یمن کے مختلف علا قوں میں فضائی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے

متعلقہ عنوان :