تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے،صدرممنون حسین

پاکستان ترکمانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، دوطرفہ تجارت اور کاروبار کے فروغ کے لیے براہ راست روڈ اور ریلوے لنک کی ضرورت ہے، دونوں ممالک زراعت، ٹیکسٹائل اور فوڈ پراسیسنگ کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں،ترکمانستان کے صدر گربان گلی بردی محمدوو سے گفتگو

جمعہ 24 اپریل 2015 21:49

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے ترکمانستان کے صدر گربان گلی بردی محمدوو سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنھوں نے صدر مملکت سے ترکی کے شہر استنبول میں چناکلی جنگوں کی تقریبات کے موقع پر ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان، ترکمانستان، افغانستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ نہ صرف تمام ملکوں کے لیے کم لاگت ہوگا بلکہ اس سے پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے بھی اہم ہوگا۔ دونوں صدور نے تاپی گیس منصوبہ پر کام جلد شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔صدر مملکت نے دوطرفہ تجارت اور کاروبار کے فروغ کے لیے براہ راست روڈ اور ریلوے لنک کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے نہ صرف ترکمانستان کے پاکستان سے اقتصادی تعلقات بڑھیں گے بلکہ پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے ترکمانستان کو سمندر تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان فضائی روابط جلد بحال ہونگے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ترکمانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترکمانستان اپنے جغرافیائی محل وقوع اور توانائی کے وسائل کی وجہ سے خطے کا ایک اہم ملک ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے اہم محل وقوع کی وجہ سے دونوں ملکوں کی معیشت ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے جس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے، انھوں نے اقتصادی اور معاشی میدانوں میں نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملک انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی مواصلات، بنکاری اور تعمیرات کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کرمشترکہ منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان زراعت، ٹیکسٹائل اور فوڈ پراسیسنگ کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔