بڑھتی آبادی کیلئے خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے سلسلہ میں پائیدار زراعت پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ٗسکندر حیات بوسن

وسیع تر خوشحالی مالیاتی خدمات سمیت تمام وسائل کو بروئے کار لائے بغیر ممکن نہیں ٗوفاقی وزیر کا تقریب سے خطاب چیلنجز سے نمٹنے کیلئے روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ جدید اور بہتر طریقے بھی بروئے کار لائے جانے چاہئیں ٗگور نر سٹیٹ بینک

منگل 28 اپریل 2015 20:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے سلسلہ میں پائیدار زراعت پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ٗ وسیع تر خوشحالی مالیاتی خدمات سمیت تمام وسائل کو بروئے کار لائے بغیر ممکن نہیں۔منگل کو خطاب کرتے ہوئے ملک میں زرعی قرضوں کے فروغ کیلئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے سلسلہ میں پائیدار زراعت پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ وسیع تر خوشحالی مالیاتی خدمات سمیت تمام وسائل کو بروئے کار لائے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے فورمز پر جدید سوچ اور علم کے تبادلے سے کاشتکاروں کو مالیاتی وسائل تک رسائی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

گورنر سٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے اپنے خطاب میں کانفرنس کے شرکاء کو دیہی علاقوں میں زراعت کے شعبے کیلئے مالیاتی خدمات کو فروغ دینے سے متعلق سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پالیسی فریم ورک سے آگاہ کیا۔

انہوں نے ملک کیلئے زراعت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ دیہی زراعت کی ترقی کیلئے مالی وسائل تک رسائی بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے دور میں مالی شمولیت کے نئے چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنے کیلئے روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ جدید اور بہتر طریقے بھی بروئے کار لائے جانے چاہئیں سٹیٹ بنک کے گورنر اشرف وتھرا نے کہا کہ مرکزی بنک زرعی شعبے کی استعداد کار بہتر بنانے کیلئے زرعی قرضوں کی فراہمی کو فروغ دے رہا ہے۔