آئل پام ڈویلپیمنٹ پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کیا جائے، رفیق احمد مینگل

جمعہ 1 مئی 2015 22:16

اوتھل ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم مئی۔2015ء) آئل پام ڈویلپیمنٹ ان سندھ بلوچستان اینڈ گروینگ آف آئل پام ان کوسٹل بیلٹ آف بلوچستان ڈائریکٹر رفیق احمد مینگل نے کہا کہ آئل پام ڈویلپیمنٹ پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کیا جائے وندر پام آئل فارم بند ہونے سے علاقے کا نقصان ہے یہ پروجیکٹ ملک میں سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو نے ملشیاء کے دورے میں ملک کیلئے منظور کرایا تھا یہ آئل پام کی درخت بے نظیر بھٹو کے تحفہ میں دیئے گئے تھے ریسرچ کیمطابق ملیشاء میں انکی کاشت میں وزن اٹھارہ کلو ہوتا ہے بلکہ پاکستان میں کامیاب ہے اور یہاں پر کاشت میں وزن بتیس کلو وزن ہوتا ہے اور جبکہ ان پروجیکٹ کی کامیابی کیلئے آئل کی در آمد پر فی لیٹر پانچ فیصد رقم مخصوص کی گئی مگر وہ رقم پروجیکٹ کی بحالی کیلئے نہیں ملتا ہے جس کی وجہ سے پروجیکٹ بند ہوچکے ہیں صوبائی حکومت فوری تعاون کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اوتھل آمد پر صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 750کلومیٹر پر کوسٹل ایریا ہے اور اس ایریا میں ایسے پروجیکٹ کا قیام انتہائی ضروری ہیں کیونکہ پاکستان میں آئل پام پروجیکٹ کو کامیابی حاصل ہے سات فیصد زیادہ ہوتا ہے اور یہاں پر ایسے پروجیکٹ کے قیام کے بعد پاکستان دیگر ممالک سے آئل در آمد کرنے بجائے دیگر ممالک کو برآمد کرسکتا ہے اور پاکستان ایک خود کفیل ملک بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ سالانہ چار ارب روپے کا آئل در آمد کیا جاتا ہے اور فی لیٹر پر پانچ فیصد ان پروجیکٹ کیلئے رقم مخصوص کی گئی ہے مگر وہ رقم نہیں ملتی ہے در آمد کرنیوالے نہیں چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ایسے پروجیکٹ کا انعقاد ہوں انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے وفاقی حکومت کو بتایا گیا تھا کہ ملیشاء کے وزیر زراعت دورے پر آرہا ہے اور انکی 75ہزار ایکڑ زمین کی ضرورت ہے جو پلانٹ لگانا چاہتے تھے جس پر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت جاری کی تھی کہ سروے کیا جائے اور میں نے خود سروے کیا تھا ڈسٹرکٹ لسبیلہ میں سیرندہ جھیل اور گوادر پسنی میں تقریباً دو لاکھ ایکڑ زمین تجویز کرکے رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کی گئی مگر یہ رپورٹ سرد خانے میں چلی گئی ہے جس سے یہ معاملات کھٹائی میں پڑھ گیا ہے اور آج تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جبکہ اس پروجیکٹ میں پرویشنل گورنمنٹ کی دلچسپی ہو تو بہتر اقدامات ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ آئل پام پروجیکٹ کی مد میں ملنے والا فنڈز تقریباً 2011سے بند ہوچکا ہے اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں فوری صو بائی حکومت دلچسپی لی اور ان تمام پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کیا جائے انہوں نے کہا کہ یوناٹینڈ نیشنل آرگنائز کے ادارے نے اس پروجیکٹ کو ایوارڈ سے نوازہ ہے کیونکہ ان پروجیکٹ کے قیام سے علاقے میں زیادہ سے زیادہ بارشیں ہوتی ہیں اور ماحول بہتر بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ برساتی نالوں پر ڈیم تعمیر کیئے جائیں تاکہ زمینداروں کو فائدہ پہنچے اور علاقہ خوشحال بن جائے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئل کی در آمد پر جو پانچ فیصد کی رقم آئین کے مطابق رکھی گئی ہے وہ ہمیں رہلیز کی جائے تو ہم وفاق اور صوبے سے فنڈز نہیں لینگے بلکہ ہمارے لیئے وہ پانچ فیصد ملنے والی رقم بہت ہے اور اس رقم ملنے سے دوبارہ تمام پروجیکٹ بحال ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے سندھ سے بھی زیادہ کوسٹل ایریا بلوچستان میں ہے اور کوسٹل ایریا پر ایسے پروجیکٹ کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ زمینداروں کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اس موقع پر ایپکا لسبیلہ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری فاروق گجر ،شیر محمد موجود تھے ۔