ماہرین نے کھارے پانی سے پیداوار دینے والے آلوؤں کی نئی قسم تیار کر لی

پاکستان میں بھی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں‘جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ

ہفتہ 2 مئی 2015 17:47

ماہرین نے کھارے پانی سے پیداوار دینے والے آلوؤں کی نئی قسم تیار کر لی

برلن/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 مئی۔2015ء) ہالینڈ کے ماہرین نے آلو کی ایک ایسی قسم تیار کی ہے جس کی پیداوار کھارے پانی سے بھی ممکن ہے ،پاکستان میں بھی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 75 ممالک میں روزانہ 5 ہزار ایکڑ رقبہ نمکین پانی کی وجہ سے ناقابل کاشت ہوتا جا رہا ہے۔ اس زمین کو دوبارہ سے کاشت کے قابل بنانے کا طریقہ ترقی پزیر ممالک کے کسانوں کے لئے انتہائی مہنگا ہے۔

ہالینڈ کے جزیرے ٹیکسل میں ماہرین کی ٹیم دنیا کی بڑھتی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کے لئے ایسی سبزیوں پر تجربات کررہی ہے جن کی پیداوار سمندری پانی سے بھی ممکن ہو سکے۔ٹیم میں شامل ماہرین نے آلوکی ایسی قسم تیار کی ہے جو نمکین یا کھارے پانی میں بھی قابل کاشت ہے، نمکین ماحول میں پیدا ہونے والے یہ آلوزرخیززمین پراگنے والے آلوؤں کی مقابلے میں زیادہ میٹھے ہوتے ہیں کیونکہ یہ اپنے ماحول کے خلاف مزاحمت کے لیے زیادہ شکر پیدا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ پانی سے جذب کیا گیا نمک پتوں اور تنے تک محدود رہتا ہے جبکہ آلو اس سے محفوظ رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عام آلوؤں کی نسبت ان کی قیمت بھی کم ہے جب کہ عام حالات میں ایک وقت میں ان کی پیداوار فی ایکڑ 15 ہزار کلو جبکہ سازگار حالات میں 30 ہزار کلو گرام تک ہوسکتی ہے۔ٹیم کے سربراہ مارک فان رائسل بیرخا کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہزاروں آلو پاکستان بھیجے تھے جہاں ان کا تجربہ کامیاب رہا ہے مستقبل میں مزید پودے بھیجے جائیں گے۔ آلو کی یہ قسم متاثرہ علاقوں میں ہزاروں کسانوں کی زندگیاں تبدیل کر دے گی۔

متعلقہ عنوان :