ایران اور بھارت کا نئی بندرگاہ کی تعمیر کے منصوبے پر اتفاق

بدھ 6 مئی 2015 13:22

ایران اور بھارت کا نئی بندرگاہ کی تعمیر کے منصوبے پر اتفاق

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء ) امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے نہ کرنے کے انتباہ کے باوجودبھارت نے وسطی ایشیائی کے ممالک تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایران کے ساتھ نئی بندرگاہ کی تعمیر کے منصوبے پر اتفاق کرلیا۔عالمی میڈیا کے مطابق بھارت کی وزارت شپنگ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ شپنگ کے وزیر نیتن گڈکرے جلد چابہار پورٹ کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کے لیے ایران کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔

بھارت کی جانب سے حال ہی میں تجارت، بجلی اور ترقیاتی منصوبوں کے معاہدوں کے حوالے سے ایک وفد نے ایران کا دورہ بھی کیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت اور ایران نے 2003 میں پاکستان اور ایران بارڈر کے قریب چابہار نامی بندرگاہ بنانے کے حوالے سے اتفاق کیا تھا تاہم مغربی ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے بعد مذکورہ منصوبے پر مزید عملدرآمد نہیں ہوسکا تھا۔

(جاری ہے)

چین کی جانب سے پاکستان کو بجلی اور ترقیاتی کاموں کے لئے فراہم کیے جانے والے 46 ارب روپے کے حالیہ معاہدوں کے بعدبھارت نے ایران اور دیگر خلیجی ممالک سے تجارتی معاہدوں کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ امریکا نے بھارت سمیت دیگر ممالک کو متنبہ کیا تھا کہ جب تک جوہری پروگرام پر ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ مکمل نہیں ہوجاتا اس وقت تک اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں برقرار ہیں۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہتا اور اس پر جلد ہی تیزی سے کام شروع کیا جائے گا۔ادھر بھارت کے وزارت تجارت میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے بھارت سے مفت تجارتی معاہدہ کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔ایران اور بھارت کے درمیان 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کی تجارت میں دوگنا اضافہ ہوچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :