پاکستان ریلویز اور امریکن کمپنی جنرل الیکٹرک کے درمیان 55لو کوموٹیو کی فراہمی کا معاہدہ

لو کو موٹیو چھو منتر سے نہیں بن جاتا ،ہمارے پاس اسکی استعداد اور صلاحیت موجود نہیں ،ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی طرف چل پڑ رہے ہیں‘گریڈ ایک تا 16تک کے ملازمین کاسروس سٹرکچر بنانے کا فیصلہ کر لیا ،کل تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا‘ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی پریس کانفرنس

ہفتہ 20 جون 2015 20:41

پاکستان ریلویز اور امریکن کمپنی جنرل الیکٹرک کے درمیان 55لو کوموٹیو ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جون۔2015ء) پاکستان ریلویز اور امریکن کمپنی جنرل الیکٹرک کے درمیان 55لو کوموٹیو کی فراہمی کا معاہدہ جبکہ 4000 سے 4500ہارس پاور استعداد کے حامل لوکو موٹیو کی فراہمی 16ماہ بعد مرحلہ وار شروع ہو گی۔ گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کواٹر میں منعقد ہ تقریب میں ریلوے کی طرف سے ضیاء الدین قریشی اور امریکن کمپنی جنرل الیکٹرک کے نمائندے مسٹر ریش نے معاہدے کی دستاویز ات پر دستخط اور ان کا تبادلہ کیا ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے جاوید انور بوبک ،چیئر پرسن پروین آغا ، مشیر ریلوے انجم پرویز سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے ۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جس کمپنی سے 55لو کو موٹیو خریدے جارہے ہیں اسکی ایکسپورٹ پروفائل مایہ ناز ہے او رکوئی اس پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔

(جاری ہے)

تمام لوکو موٹیو کوئلے سے شروع ہونے والے پاور پلانٹس کے لئے کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن اور فریٹ کے لئے استعمال کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آئندہ دس برس کی لوکو موٹیو کی ضروریات کا جائزہ لیا ہے او ررسالپو ر فیکٹری کو ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔اگلے مرحلے میں 2ہزارسے 2500ہارس پاور استعداد کے چائنیز لو کو موٹیو خریدنے جارہے ہیں جن میں سے 2تیار حاصل کریں گے جبکہ 18کی رسالپور میں سمبلنگ کی جائے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ چند روز تک عید آپریشن کا بھی اعلان کرنے جارہے ہیں اور ریلوے کی تاریخ میں کبھی اتنا بڑے عید آپریشن کا اعلان نہیں ہوا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں مزید دو سے تین ٹرینوں کی ویلیو ایشن کریں گے اور انہیں گرین لائن کی سطح پر لائیں گے اور یہ طے ہے کہ کسی بھی ٹرین کی ویلیو ایشن کے بغیر ہرگز کرایہ نہیں بڑھائیں گے۔

وفاقی وزیر ریلوے نے بتایا کہ گریڈ ایک تا 16تک کے ملازمین کاسروس سٹرکچر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلہ میں کل ( پیر ) کے روز تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اسکے بعد اخبار میں اشتہار کے ذریعے کمپنی کو ہائر کیا جائے گا جو سروس سٹرکچر کا نظام وضع کر کے دے گی اور پھرکسی کو ہڑتال اور مطالبات پیش کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالتیں ڈیفالٹرز کو حکم امتناعی دے دیتی ہیں او رپھر اسکے ذریعے ریاست کا مذاق اڑایا جاتا ہے اس لئے حکم امتناعی دینے والوں کو بھی سوچنا چاہیے ۔ ریلوے کو چلانے کے لئے ایک ہزار لو کو موٹیو کی ضرورت ہے ۔ اگر ریلوے کو خطے کی بہترین ریلوے بنانا ہے تو اس کے لئے 10سے 12ارب ڈالر زدرکار ہیں جبکہ ہمارے پاس ابھی 3.6ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاک چین اکنامک کوریڈور کے ذریعے آ رہی ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لودھراں کوٹری کے درمیان مسنگ سگنلز کے لئے جلد ٹینڈر دیا جائے گا اور اور اب کنٹریکٹ پرفارمنس کی بنیاد پر دئیے جائیں گے او رجو کام کرے گا اسے ہی ادائیگی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کار آنے کو تیار ہیں ہم ایم ایل IIاو رIIIکے انفرا سٹر اکچر کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز بنا کر مزید سرمایہ کاروں کو اس طرف راغب کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لو کو موٹیو چھو منتر سے نہیں بن جاتا ،ہمارے پاس اسکی استعداد اور صلاحیت موجود نہیں ، بھارت اور ترکی کے پاس بھی اسکی استعداد نہیں تھی وہ بیرون ممالک کی کمپنیوں سے ملکر لو کو موٹیو بنارہی ہے اور بھارت نے اب بیرون ملک کی ایک کمپنی سے مل کر 600لو کو موٹیو بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے ۔ ترکی بھی جنرل الیکٹرک کے ساتھ مل کر یہ کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اب ہم ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی طرف چل پڑ رہے ہیں او رکیرج فیکٹری کو اس طرف منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ہماری ترجیح ایم ایل I‘IIاور III ہے جسکے بعد برانچ لائنوں کی باری آئے گی۔قبل ازیں بتایا گیا کہ فی کس لوکو موٹیو 50کروڑ میں پڑے گا جس میں 37کروڑ روپے اس کی قیمت جبکہ 13کروڑ روپے مختلف ڈیوٹیز کی مد میں ادا ئیگی کی جائے گی۔