نیب محکمہ تعلیم میں کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے،سیکرٹری تعلیم سندھ

ہفتہ 4 جولائی 2015 15:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء)سیکرٹری محکمہ تعلیم حکومت سندھ فضل اللہ پیچوہو نے کہا ہے کہ نیب محکمہ تعلیم میں کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے،2012کے بعد محکمے میں غیر قانونی بھرتیاں ہوئی ہیں،ایسے افراد کو ٹیچرز بھرتی کیا گیا جن کا ٹیچنگ سے کوئی واسطہ ہی نہیں ہے، نیب حکام نے جو دستاویزات طلب کیں وہ انہیں فراہم کردی ہیں۔

نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری تعلیم نے کہا کہ نیب محکمہ تعلیم میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے، لیکن ان کو ائرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روکنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں ،انہوں نے جو دستاویزات طلب کیں وہ انہیں فراہم کردی گئی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کرنے والوں کی نشاندہی کرے وہ خود ان پر ہاتھ ڈالیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریفارم سپورٹ یونٹ میں نان کیڈر افسران کی تعیناتی سے مسائل پیدا ہوئے جو اب حل کیے جائینگے۔ 2012 کے بعد غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں ،ایسے افراد کو ٹیچر بھرتی کیا گیا جن کا ٹیچنگ سے کوئی واسطہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے سیاستدانوں سے شکوہ کیا کہ تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے ان سے تعاون نہیں کیا جارہا ،کچھ سیاسی قوتیں انہیں عہدے سے ہٹانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے ائرپوٹ پر ایف آئی اے کی جانب سے ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے اور محکمہ تعلیم میں نیب کی کاروائیوں کی خبروں کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں بالواسطہ انہیں وزیر تعلیم کہا گیا جو زیادتی ہے۔سیکریٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ انہوں نے تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے محکمہ تعلیم میں بائیو میٹرک سسٹم متعارف کروایا اور جعلی بھرتی کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا۔