پنجاب حکومت ملک کی آبادی کا نصف سے زائد خواتین کو قومی ترقی کے عمل میں بھر پور شرکت کے مواقع فراہم کر رہی ہے

صوبائی وزیر وویمن ڈویلپمنٹ حمیدہ وحید الدین کا بیان

ہفتہ 11 جولائی 2015 22:22

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جولائی۔2015ء ) صوبائی وزیر وویمن ڈویلپمنٹ حمیدہ وحید الدین نے کہا ہے کہ حکومت ملک کی آبادی کا نصف سے زائد خواتین کو قومی ترقی کے عمل میں بھر پور شرکت کے مواقع فراہم کر رہی ہے اور وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے ویثرن کے مطابق خواتین کو تعلیم اور پیشہ وارانہ شعبوں میں آگے بڑھنے اور اپنی صلاحیتوں کو کام میں لانے کے لئے تمام ممکنہ وسائل مہیا کیئے جا رہے ہیں، خواتین کے حقوق کے تحفظ کم عمری کی شادیوں پر پابندی اور وراثتی جائداد میں حصہ دلانے کے لئے موثر قانون سازی کی گئی ہے اور خواتین کو ہراساں کرنے اور گھریلو تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف بھی قانون سازی کی گئی ہے اور خواتین پر تشدد کرنے والوں کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزائیں دی جائیں گے،انہوں نے یہ بات بارانی یونیورسٹی راولپنڈی میں وویمن ایمپائرمنٹ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی،سمینار میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رائے نیاز احمد ، اراکین صوبائی اسمبلی تحسین فواد ، لبنی ریحان ، ڈائریکٹر وویمن ڈویلپمنٹ ساجد ترمذی ،سنجیدہ خانم، یونیورسٹی فیکلٹی ممبران اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی، حمیدہ وحید الدین نے کہا کہ حکومت خواتین کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے پر عزم ہے اور خواتین کی پھر پور شرکت سے ہی ملک میں خوشحالی آ سکتی ہے، انہوں نے اس موقع پر خواتین کو ہراساں کئے جانے کے قانون میں ورکنگ وویمن کے علاوہ تمام خواتین کو تحفظ دیا گیا ہے جس کا مقصد انہیں معاشی، معاشرتی اور سیاسی طورپر مستحکم کرنا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی کے لئے 22فیصد کوٹا مقررکیا گیا ہے اور ملازمتوں میں بھی خواتین کا کوٹہ پندرہ فیصد کر دیا گیا ہے، ملازمت پیشہ خواتین کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ورکنگ وویمن ہاسٹل قائم کئے جائیں گے جس کے لئے وزیر اعلی پنجاب نے نو سو ملین روپے مختص کئے ہیں ،جن اداروں میں خواتین کام کر رہی ہیں وہاں ان کے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ڈے کئیر سنٹرز قائم کئے جا جا رہے ہیں ، ہر شعبے میں خواتین کی کارکردگی مثالی رہی ہے میڈیکل ایجوکیشن میں خواتین کی شرکت ستر فیصد تک کے تناسب سے ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے، ہر سطح پر خواتین کی اہمیت اجاگر کی جا رہی ہے اور خواتین کے فعال کردار سے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :