لاہور کی سیشن عدالت نے .پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے آٹھویں جماعت کے نصاب میں پاکستان کے چھ صوبے ظاہر کر نے پروزیر اعلی پنجاب،سیکرٹری سکولز عبدالجبار شاہین ، پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے چئیرمین سمیت اٹھارہ افراد کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے دائر درخواست پر تھانہ سول لائنز پولیس کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 25 جولائی 2015 15:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جولائی۔2015ء) لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں پاکستان کے چھ صوبے ظاہر کر دئیے.انہوں نے کہا کہ سرائیکستان اور ہزارہ کو صوبہ ظاہر کرنا چھوٹے بچوں کے ذہنوں کو پاکستان کی غلط تاریخ بیان کرنے کے متراد اور آئین کے آرٹیکل ایک اور دو کی نفی ہے.انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود آٹھویں جماعت کا نیا نصاب شائع کرنے کی بجائے سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب عبدالجبار شاہین اور چئیرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہدائت پر آٹھویں جماعت کا پرانا نصاب شائع کر دیا گیا جبکہ جغرافیہ کی کتاب میں پاکستان کا نقشہ تبدیل کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے پردرخواست میں بنائے گئے فریقین کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔عدالت نے تھانہ سول لائنز پولیس کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تیس جولائی کوجواب طلب کر لیا۔