آئی الیو ن کچی آبادی میں ایک بار پھر آپریشن ناکام، عوام کی بڑی تعداد آبادی کو بچانے کے لیے سڑک پر بیٹھی رہی، مزاحمت جاری رکھیں گے، ہر روز آپریشن کے لیے آنے والی انتظامیہ بھول جائے کہ ہم خود آبادی کو خالی کر کے چلے جائیں گے، قانون کے نام پر غریبوں پر ظلم بند کیا جائے،عوامی ورکرز پارٹی پنجاب کے صدر عاصم سجادکا آبادی سے خطاب

بدھ 29 جولائی 2015 23:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء ) I-11کچی آبادی میں سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے ہونے والے آپریشن کو ایک بار پھر عوام کی پرامن مزاحمت کی وجہ سے ناکام بنا دیا گیا۔ پولیس اور سی ڈی اے کا عملہ آبادی کے بالمقابل خالی گراؤنڈ میں دن بھر موجود رہا لیکن ان کو آبادی کے ہزاروں مکینوں نے گھروں کی طرف بڑھنے سے روکا رکھا۔

عوامی ورکرز پارٹی کے کارنان اس موقع پر آبادی کے مکینوں کی مزاحمت کو منظم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتے رہے اور سی ڈی اے، انتظامیہ اور حکومت کیخلاف زبردست نعرہ بازی دن بھر جاری رہی۔ آخر کار شام پانچ بجے آپریشن کے لیے آنے والی نفری اور بلڈوزروں کو واپس کیا گیا جس کے بعد عوام پر امن طریقہ سے منتشر ہو گئے۔ عوامی ورکرز پارٹی پنجاب کے صدر عاصم سجاد نے آبادی نے عوام سے مختلف موقوں پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سمجھ سے باہر ہے کہ آپریشن کرنے کے لیے روز آنے کا مقصد کیا ہے جب لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو بچانے کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہتے آرہے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے حل ہو سکتا ہے لیکن بلڈوزر، گرفتاریوں اور دھمکیوں کے ماحول میں نہیں۔ لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آپریشن کو فالفور منسوخ کیا جائے،آبادی کے گرفتار لوگوں کو رہا کیا جائے ، عوامی ورکرز پارٹی کے کارکنان کیخلاف جھوٹے مقدمے ختم کئے جائیں اور پھر اس کے بعد سی ڈی اے چیئر مین کے دفتر میں اجلاس بلایا جائے جس میں متعلقہ افسران اور آبادی کے حقیقی نمائندوں کو آپس میں بیٹھایا جائے اور ایک قابل عمل حل ترتیب دیا جائے۔

عاصم سجاد نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ ہمیں یا تو اس جگہ پر مالکانہ حقوق دئے جائیں یا پھر ایسی متبادل جگہ پر ہمیں منتقل کیا جائے جہاں سے ہم منڈی میں آکر اپنی روزی روٹی کما سکیں۔اس موقع پر مقامی قائدین فضل شاہ، نور محمد، ناصر خان، رامدداد خان، سلیم خان، لائق جان، عالمگیر اور دیگر نے کہا کہ یہ اچھا مذاق ہے کہ ہماری مشکل گھڑی میں وہی مین سٹریم پارٹیاں جو کہ ہرقت حکمرانی کی بازیاں ہمارے ووٹوں کی بنیاد پر لگاتے رہتے ہیں وہ آج ہمارا پوچھنا بھی گوارا نہیں کر رہیں۔

انہوں نے کہا یہ واحد عوامی ورکرز پارٹی جو کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے انتھک محنت کرتی ہے اور اسی نے ہمیں ہمت دی کہ ہم آپریشن کا مقابلہ پر امن طریقہ سے کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کونسا قانون ہے جو کہ صرف اور صرف غریبوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ اسلام آباد شہر میں ہر طرح کے قبضہ گیر ہیں جن کو بڑے بڑے افسران ، جنریل اورسیاستدانوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ اے ڈبلیو پی کے مقامی قائدین نے عہد کیا کہ ہم ہر روز آپریشن کو روکنے کے لیے نکلتے رہیں گے اور اگر ہمیں کسی سے بھی ریلیف کی توقع ہے تو وہ سپریم کورٹ ہی ہے جس سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ ہم غریبوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس لے کر آپریشن کو فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیں۔

متعلقہ عنوان :