افغان طالبان شوریٰ کی اکثریت نے مُلا اختر منصور کی حمایت کر دی

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 9 اگست 2015 22:24

افغان طالبان شوریٰ کی اکثریت نے مُلا اختر منصور کی حمایت کر دی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔9اگست۔2015ء) افغانستان کے مختلف صوبوں میں مُلا اختر منصور کی غائبانہ بیعت کا عمل جاری، بطور امیر تقرری کا جلد باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔مُلا اختر منصور کے مخالف افراد کو منانے کیلئے طالبان شوریٰ کا اجلاس 4 روز سے جاری ہے جبکہ افغانستان کے مختلف صوبوں سے غائبانہ بیعت کا عمل بھی جاری ہے۔ بیعت کا عمل مکمل ہونے کے بعد باضابطہ مُلا اختر منصور کی بطور امیر تقرری کی جائیگی۔

افغان طالبان نے غیر ملکی افواج کے افغانستان کے انخلا تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔ نئے امیر کی تقرری اور اختلافات کے حوالے سے مولانا سمیع الحق سے افغان طالبان کے 45 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مولانا سمیع الحق نے مخالف گروپ مولانا حسن رحمانی، مُلا عبدالجلیل اور محمد غلام رسول سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ اختلافات دور کریں، جلد نتائج سامنے آئینگے۔

نئی قیادت کا مسئلہ حل ہونے کے بعد امن مذاکرات جلد شروع ہونے کے امکانات ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مُلا عمر کے بڑے فرزند مُلا یعقوب ابھی ناتجربہ کار ہیں۔ تحریک کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر نہیں ڈالی جا سکتی تھی۔ ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ مُلا عمر کا انتقال مارچ 2013 میں ہوا اور ان کی نماز جنازہ افغان صوبے زابل میں ادا کی گئی جس میں 6 افراد نے شرکت کی۔ مُلا عمر کو مُلا عبدالجبار نے غسل دیا۔

متعلقہ عنوان :