بھارتی حکومت کی خارجہ پالیسی کا محور و مرکز پاکستان کے خلاف سازشوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے،مجلس وحدت مسلمین

جمعرات 20 اگست 2015 22:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی اور پاک افغان تعلقات کو خراب کرنے کی سازش میں بھارت کا براہ راست ہاتھ ہے۔وحدت ہاؤس کراچی سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے اقتصادی راہدری کے قیام کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت کی خارجہ پالیسی کا محور و مرکز پاکستان کے خلاف سازشوں تک محدود ہو کر رہ گئی۔

پاکستان میں اکنامک کوریڈور کے منصوبے میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے پاکستان کے داخلی و خارجی حالات کو کشیدہ کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے،اقتصادی راہدری کی تکمیل انشا اللہ ہر حال میں ہو گی اور وطن عزیز خطے میں خوشحال، باوقار اور دنیا کے پُرامن ملک کی حیثیت کے ساتھ ابھر کے سامنے آئے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا بھارت کی طرف سے آئے روز سرحدی خلاف ورزی ہمیں الجھانے کی سازش ہے ۔

افغانستان کے ساتھ ہمارے دوستانہ روابط کو خراب کرنے کے لیے بھی افغانستان میں موجود بھارتی سفارتخانہ پاکستان دشمن سازشوں کے مرکز کی حیثیت سے کام کر رہا ہے۔ افغانستان کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا بیان دینے سے قبل ارض پاک کی قربانیوں کو نہ بھولے۔ روس افغان جنگ میں پاکستان نے عالمی حالات کی پرواہ کیے بغیر اپنی بساط سے بڑھ کر افغانستان کی عوام کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے اس منافقانہ روش سے باز رہے۔ پاکستان کی اٹھارہ کروڑ عوام افواج پاک کی پشت پر کھڑی ہے۔انڈیا اگر ہمارے داخلی معاملات اور سرحدی خلاف ورزی سے باز نہ آیا تو پھر اسے بھیانک نتائج کے لیے تیار رہنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :