بٹگرام کے سرکاری سکولوں میں ایس ایس ٹیز کی 75 آسامیاں خالی پڑی ہیں

متعدد سکولز بغیر سربراہان کے چل رہے ہیں، بٹگرام کی شرح خواندگی بری طرح متاثر ہونے لگی

بدھ 16 ستمبر 2015 23:08

بٹگرام۔ 16 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 ستمبر۔2015ء) بٹگرام کے سرکاری سکولوں میں ایس ایس ٹیز کی75 آسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہیں، متعدد سکولز بغیر سربراہان کے چل رہے ہیں جس کی وجہ سے بٹگرام کی شرح خواندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان نے وزیراعلی خیبر پختونخوا اور وزیر تعلیم سمیت دیگر محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے ترجیحی بنیادوں پر تعیناتیوں کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے پسماندہ ضلع بٹگرام میں حکومت کی عدم توجہ اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی بے حسی کے باعث بٹگرام کے مختلف سرکاری بوائز و گرلز سکولوں میں اہم ترین پوسٹیں پچھلے کئی سالوں سے خالی پڑی ہیں جس میں سیکنڈری سکول ٹیچرز جنرل و سائنس کی 75 آسامیاں جبکہ متعدد سکولوں میں ہیڈ ماسٹر کی بھی کئی آسامیاں خالی ہیں، سکولوں میں مذکورہ اہم پوسٹیں خالی ہونے کے باعث بچوں کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی تعلیمی شعبہ میں دعوے ہوائی فائرنگ کی طرح ثابت ہوئے، 3 جنوری 2015ء کو ایس ایس ٹیز کی خالی پوسٹوں پر تعیناتیاں عمل میں لانے کیلئے این ٹی ایس کے ذریعہ امیدواروں سے ٹیسٹ لیا گیا تھا جس کا زرلٹ بھی آ چکا ہے، 8 ماہ گذرنے کے باوجود بھی تقرریاں عمل میں نہیں لائی جا سکی ہیں، سکولوں میں سائنس ٹیچروں کی کمی کے باعث طلباء کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بٹگرام میں ایس ایس ٹیز کی خالی آسامیوں پر تقرریاں عمل میں لاتے ہوئے بٹگرام کے تعلیمی نظام کو تباہی سے بچائیں۔ .