لاہور ہائیکورٹ نےآٹھویں کے نصاب میں پاکستان کے چھ صوبے ظاہر کرنے پر سیکرٹری سکولز اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے چئیرمین کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 21 ستمبر 2015 12:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 ستمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹمامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں پاکستان کے چھ صوبے ظاہر کر دئیے.انہوں نے کہا کہ سرائیکستان اور ہزارہ کو صوبہ ظاہر کرنا چھوٹے بچوں کے ذہنوں کو پاکستان کی غلط تاریخ بیان کرنے کے متراد اور آئین کے آرٹیکل ایک اور دو کی نفی ہے.انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود آٹھویں جماعت کا نیا نصاب شائع کرنے کی بجائے سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب عبدالجبار شاہین اور چئیرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہدائت پر آٹھویں جماعت کا پرانا نصاب شائع کر دیا گیا جبکہ جغرافیہ کی کتاب میں پاکستان کا نقشہ تبدیل کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ان افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے ۔جس پر عدالت نےحکومت پنجاب کو آٹھ اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔