امریکی عدالت نے نائن الیون سے متعلق سعودی عرب کے خلاف اہم مقدمہ خارج کر دیا

نائن الیون کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے سعودی عرب کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا

بدھ 30 ستمبر 2015 22:40

امریکی عدالت نے نائن الیون سے متعلق سعودی عرب کے خلاف اہم مقدمہ خارج ..

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 ستمبر۔2015ء) امریکی عدالت نے نائن الیون سے متعلق سعودی عرب کے خلاف اہم مقدمہ خارج کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نائن الیون کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے امریکی عدالت میں سعودی عرب کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا جس میں سعودی عرب پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے القاعدہ کو حملے میں مدد فراہم کی ہے۔

امریکی عدالت نے گزشتہ روز سعودی عرب کے خلاف قائم یہ مقدمہ خارج کر دیا ہے۔امریکی ڈسٹرکٹ جج جارج ڈینیلز نے عدم شواہد کی بناء پر سعودی عرب کو نائن الیون میں ہلاک ہونے والے 3000سے زائد لوگوں کے لواحقین کو نقصان کی ادائیگی سے بری الذمہ قرار دے دیا ہے۔جج نے لکھا ہے کہ ’’ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کی طرف سے درخواست میں سعودی عرب پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں انہیں ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔

(جاری ہے)

میں اگر ان لواحقین کو نئے الزامات کے ساتھ دوبارہ کیس داخل کرنے کی اجازت بھی دوں تو وہ بھی بے کار ہو گا کیونکہ پھر بھی سعودی عرب کی خودمختار ملک کی حیثیت برقرار رہے گی اور اس لیے اسے استثنیٰ حاصل ہو گا۔کیس کے فیصلے کے بعد مدعیوں کے وکیل نے تاحال میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں کی جبکہ سعودی عرب کے وکیل نے اس پر کوئی بھی بیان سے سے انکار کر دیا۔

متعلقہ عنوان :