ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز کو اضافی فیسیں نہ دینے والے طلبہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا

جمعرات 1 اکتوبر 2015 14:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز کو اضافی فیسیں نہ دینے والے طلبہ کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے اضافی فیسیں وصول کرنے پر میڈیکل کالجز سے 15روز میں جواب بھی طلب کر لیا ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو 10طالبعلموں کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ میڈیکل کالجز نے ٹیوشن فیس کی مد میں 30فیصد اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد طالبعلموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اضافی فیسیں نہ دینے والے طالبعلموں کو ہراساں کیا جا رہا ہے لہٰذا استدعا ہے کہ معزز عدالت اضافی فیسوں کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیکر طالبعلموں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم جاری کرے ۔

جس پر عدالت نے اضافی فیسں نہ دینے کے معاملہ پر طالبعلموں کو ہراساں کرنے سے میڈیکل کالجز کو روک دیا اور اضافی فیسیں وصول کرنے پر میڈیکل کالجز سے 15روز میں جواب بھی طلب کرلیا ہے ۔