فالسہ کو ہر قسم کی ز مین میں کا شت کیا جا سکتا ہے،ماہرین

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:11

سلانوالی۔8 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء)فالسہ کا پو د ا نہا یت سخت جا ن اور خشکی کو بر دا شت کر نے وا لا ہے۔ ما ہر ین کے مطا بق فالسہ کو ہر قسم کی ز مین میں کا شت کیا جا سکتا ہے ۔ یہ ا یک پت جھڑ پو د ا ہے جو سطح سمند ر سے 3ہزا ر فٹ کی بلند ی تک کا شت کیا جا سکتا ہے۔ فالسہ کی افزا ئش عا م طور پر بذ ریعہ کا شت کی جا تی ہے ز مین کو ا چھی طرح تیا ر کر کے اس میں گوبر کی کھاد ملا کر پٹر یا ں بنا لی جاتی ہیں۔

پھر ا ن پٹر یو ں پر ا یک انچ کی گہر ائی پر بیج کا شتکیا جاتا ہے۔ فالسہ کا بیج جو لا ئی میں کا شت کیا جا تا ہے۔ بیج 15دن کے بعد ا گنا شروع ہو جا تا ہے۔ ا س کی پنیر ی جنور ی یا فرور ی میں منتقل کی جا تی ہے۔ فالسہ میں شا خ تر اشی کو بہت اہمیت حاصل ہے کیو نکہ پھل نئی شاخو ں پر لگتا ہے۔

(جاری ہے)

فرور ی کے مہینہ میں شاخ تراشی کر نی چا ہیے تا کہ سر د ی سے نئی شاخیں متاثر نہ ہو ں۔

شا خ تر اشی سے پو دا پھیلنے اور ز یا د ہ شاخیں نکلنے کی و جہ سے خو ب با ر آور ہوتا ہے۔ ز مین سے تین سے 4فٹ کی بلند ی پر شاخوں کو کا ٹ د ینا چا ہیے ۔شاخوں کو دوسر ے پھلدا ر پو د ے کی طرح دسمبر اور جنور ی میں کھا د دینی چا ہیے۔کھا دد ینے پر پانی ضرور ی ہے۔ فالسہ میں خشک سالی کا مقا بلہ کر نے کی بڑی صلا حیت ہو تی ہے۔ ا یک پو د ے سے تقریبا 10سے 12کلوگرا م فا لسہ حاصل ہو تا ہے ۔