تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس نے آئندہ سال تیلد ار اجناس پر 5نئے تجربات کرنے کا اعلان کردیا

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:13

فیصل آباد۔8 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس ایوب ریسرچ فیصل آباد نے آئندہ سال تیلد ار اجناس پر 5نئے تجربات کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہاہے کہ پاکستان میں ہر سال کثیر زرمبادلہ خورد نی تیل کی درآمد پر خر چ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جبکہ کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ اور موسمی تغیریات کی وجہ سے تیلدار اجناس کی پیداوار کم ہے جس کی وجہ سے خوردنی تیل بیرون ممالک سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔

تحقیقاتی ادارہ کے ترجمان نے بتایاکہ سالانہ ریسرچ پروگرام کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران سال رواں کے دوران تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس کی طرف سے تیلدار اجناس کی پیداوار میں حائل رکاوٹوں خصوصاً بیماریوں ، کیڑوں کے حملہ اور پیداوار میں کمی کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لیے کئے جانے والے تجربات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرسوں کی کاشت کے لیے جامع سروے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ انڈیا میں سرسوں کی ایسی اقسام تیار کرلی ہیں جو 120دنوں میں پک کر تیار ہوجاتی ہیں اورانڈیا سرسوں کی کاشت و پیداوار کے لحاظ سے ہم سے بہت آگے ہے لہٰذاضرورت اس امر کی ہے کہ تیلدار اجناس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کیا جائے ۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ سرسوں اور کینولہ کی کم دورانیہ کی بیماری کے خلاف قوت مدافعت رکھنے اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام تیار کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زایدخریف سرسوں میں کینولہ کی نئی قسم بہت جلد کاشتکاروں کے لیے منظور ہو جائے گی