حکومت متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کو تیز کرے،مفتی محمدنعیم

پیر 26 اکتوبر 2015 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اکتوبر۔2015ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کا زلزلے کے نتیجے میں جانی ومالی نقصان پر افسوس اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ زلزلہ پوری قوم کیلئے آزمائش ، عظیم سانحہ اور متاثرین کیلئے صبر کی گھڑی ہے،آفات اور آزمائش اجتماعی بداعمالیوں کا نتیجہ ہوتی ہے توبہ و استغفارکیاجائے،قدرتی آفات اور پے د رپے حادثات گناہوں سے توبہ کی دعوت دے رہے ہیں، ہمیں اپنے اعمال کا جائزہ لینا چاہیے کہیں ہم خود ہی ان آفات کے ذمہ دار تو نہیں ؟ زلزلوں کا اس شدت کے ساتھ آنا قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ،دعاء ہے کہ اﷲ تعالیٰ مالی وجانی نقصان سے محفوظ رکھے ، حکومت متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کو تیز کرے اور دوراز علاقوں کو بھی امداد دی جائے ۔

(جاری ہے)

پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ زلزلے کے باعث جانی ومالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اورمتاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور یہ صبر وآزمائش کی گھڑی ہے قوم متحد ہوکر اپنے متاثر بھائیوں کی امداد کیلئے کوششیں کریں۔

انہوں نے کہاکہ قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل سے دوری کیوجہ سے قوم مختلف طرح کی آفات کا شکار ہے یہ صبر وآزمائش کی گھڑی ہے شامت اعمال کے باعث زلزلے اور دیگر آفات آتی ہیں ہمیں اجتماعی طور پر اﷲ کے حضور توبہ استغفار کرنے کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہاکہ اس وقت معاشرے میں حق تلفی، قتل و غارت گری، ظلم وستم، چوری، ڈکیتی، لوٹ مار، غیبت، فراڈ، دھوکہ دہی، شراب نوشی، زنا و بدکاری، ناپ تول میں کمی جیسی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں اور اوپر سے پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں تمام مسلم حکمران خاموش تماشہ دیکھنے میں مصروف ہیں کوئی بھی اس ظلم کیخلاف آواز بلند نہیں کررہا، ایسے میں ہمیں اﷲ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو خود کو تنہا نہ سمجھیں پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور یہ صبر وآزمائش کی گھڑی ہے قوم متحد ہوکر اپنے متاثر بھائیوں کی امداد کیلئے کوششیں کریں، مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اس صبر وآزمائش کی گھڑی میں قوم متحد ہوکر متاثرین زلزلہ کی بحالی اور فوری امداد پر توجہ دے اور حکومت فی الفور دوردراز کے علاقوں میں امداد پہچانے کے انتظامات کرے۔