انٹرنیشنل بانڈز سمیت دیگر غیر روایتی طریقوں سے بھاری شرح سود پر 3.5 ارب ڈالر قرض لینے کے باعث پاکستان کیلیے مزید قرض حاصل کرنے کی سکت کم ہوگئی ؛ عالمی کریڈٹ ریٹنگ کمپنی موڈیز
اتوار 8 نومبر 2015 15:41
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 نومبر۔2015ء) انٹرنیشنل بانڈز اور دیگر غیر روایتی طریقوں سے بھاری شرح سود پر 3.5 ارب ڈالر قرض لینے کے باعث پاکستان کیلیے مزید قرضے حاصل کرنے کی سکت کم ہوگئی ہے۔پاکستان کے قرضوں کی گنجائش میں کمی کے حوالے سے عالمی کریڈٹ ریٹنگ کمپنی موڈیز کے یہ خدشات ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں کہ جب آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کابیرونی قرضہ 3ارب ڈالر اضافے سے موجودہ مالی سال کے خاتمے تک68ارب ڈالر تک پہنچ جائیگا۔
پاکستان کوموجودہ مالی سال کے دوران صرف بیرونی قرضوں کی سروس (اخراجات) کیلیے6.7ارب ڈالر کی ضرورت پڑیگی۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ موجودہ حکومت کی 5 سالہ مدت کے خاتمے تک74.5ارب ڈالر تک پہنچ جائیگاجو کہ2012-13میں60.8ارب ڈالر تھا۔(جاری ہے)
موڈیز انویسٹرز سروسز کی رپورٹ ایک ایسے وقت پر بھی سامنے آئی ہے کہ جب مسلم لیگ ن کی حکومت کو انتہائی زیادہ شرح سود پر عالمی بانڈز فروخت کیلیے پیش کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پاکستانی حکومت نے ستمبر میں 10 سال کیلیے یورو بانڈز کا اجراء 8.25فیصد شرح سود پر کیا تھا اور اس سے500ملین ڈالرز حاصل ہوئے تھے۔ملکی برآمدات میں کمی اور براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی شرح نہ ہونے کے باعث حکومت کا انحصار مہنگے غیر ملکی قرضوں پر ہوگیا۔موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت 6 دیگر ممالک کی غیر روایتی فنانسنگ کے باعث قرضوں کے حصول کے اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا۔موڈیز کی ریٹنگ کا انحصار عام طور پر کریڈٹ کوالٹی اور قرضوں کی واپسی کی خواہش پر ہوتا ہے۔پاکستان کو اس حوالے سے بی تھری ریٹنگ دی جا چکی ہے جو سب انویسٹمنٹ گریڈ اور مستحکم آؤٹ لک کو ظاہر کرتا ہے۔سب انوسٹمنٹ گروپ میں موجود ممالک عام طور پر رعایتی قرضوں پر انحصار کرتے ہیں۔ماڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش میں کرپشن پروئیویٹ سرمایہ کاری اور کاروبار میں اضافے کی راہ کی بڑی رکاوٹ ہے۔مزید قومی خبریں
-
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکا قومی اسمبلی میں توجہ ..
-
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
-
گورنر سندھ کی جرمن قونصلیٹ میں "کراس آف دی آرڈر آف میرٹ آف جرمنی بارے منعقدہ تقریب میں شرکت
-
خاوند نے بیوی کا گلا کاٹ دیا، مارٹ مالک نے نوکر کو گولی مار دی
-
ہائیکورٹ نے فرح شہزادی کے بچوں کو بیرون ملک جانے کے اجازت دے دی
-
جمہوریت کی بقاء کے لئے ایوان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، سینیٹرفیصل واوڈا
-
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزدور پیشہ افراد کے چار سو بچوں کو ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کا اعلان کر دیا
-
حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ، وزیراعظم
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن ، حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
طلباء کو موٹر سائیکل فراہم کرنے کی سکیم، 20ہزار بائیکس کیلئے 1 لاکھ طلبا ء نے رجسٹریشن کروالی
-
ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
-
مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چودھری ، صنم جاویدو دیگر فرد جرم کیلئے طلب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.