بلوچستان میں معدنیات، ٹوارزم اور انرجی سیکٹرز میں اربوں ڈالر کمانے کے وسیع مواقع
پیر 9 نومبر 2015 12:20
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔9 نومبر۔2015ء) پاکستان کے پسماندہ ترین صوبہ بلوچستان میں اربوں ڈالرز مالیت کے درجنوں معدنی ذخائر سمیت فشریز،کوسٹل ٹوارزم،لینڈ ڈائیور سٹی اور سولر نرجی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجودہیں جس میں ملکی اورغیرملکی سرمایہ کار اپناسرمایہ لگا کر اربوں بلین ڈالرز کماسکتے ہیں۔
میڈیا رپو رٹ کے مطابق بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر تقریباً5بلین ٹن سونا اور تانباکے ذخائرموجود ہیں جن کی مالیت کاتخمینہ تقریباً 270 بلین امریکی ڈالرلگایاگیاہے۔ مسلم باغ کے مقام پر20ملین ٹن کرومائٹ کے ذخائرموجودہیں۔ ڈوکی کے مقام پر 51 ملین ٹن کوئلے کے ذخائرموجودہیں۔ شارق کے مقام پر76 ملین ٹن کوئلے کے ذخائرموجودہے۔(جاری ہے)
مچھ میں 23ملین ٹن کوئلے کے ذخائرموجودہے۔
چاغی میں 250 ملین ٹن لوہے، سیندک میں5بلین ٹن سونا اور تانبا،دلبند میں 200 ملین ٹن لوہے جب کہ دودارکے مقام پرزنک، بیلاکے مقام پرکرومائٹ اورماربل کے ذخائرسمیت لورالائی کے مقام پربھی بڑے پیمانے پر ماربل کے ذخائر موجود ہیں۔ بلوچستان پھلوں کی پیداورکے حوالے سے بھی پاکستان کے دیگرصوبوں سے آگے ہے۔پاکستان میں سیب کی سالانہ مجموعی پیداوار5 لاکھ 56 ہزار 307ٹن،خوبانی ایک لاکھ 78 ہزار 489ٹن،بیر 55ہزار 701ٹن، انگور 64 ہزار 353 ٹن، انار46 ہزار 81ٹن،بادام 22ہزار 330ٹن جبکہ کھجور5 لاکھ24ہزار612 ٹن ہیں تاہم اس مجموعی پیداواری حجم میں بلوچستان کاحصہ سب سے زیادہ ہے۔
بلوچستان میں سیب کاپیداواری حجم4لاکھ 61 ہزار 279 ٹن ہے جو مجموعی ملکی پیداوارکا82.91 فیصد بنتا ہے۔ خوبانی کاپیداواری حجم ایک لاکھ64ہزار146ٹن ہے جوملکی پیداوار کا 91.96 فیصد بنتاہے۔ بیرکا پیداواری حجم28ہزار 183 ٹن ہے جو مجموعی پیداوار کا 50.59 فیصد بنتا ہے۔انگورکا پیداواری حجم 63 ہزار281 ٹن ہے جو مجموعی پیداوار کا98.33 فیصد بنتا ہے۔انارکا پیداواری حجم 32 ہزار 606 ٹن ہے جو مجموعی پیداوار کا 70.75 فیصد بنتا ہے۔بادام کا پیداواری حجم 20 ہزار 510 ٹن ہے جو مجموعی پیداوار کا 91.84 فیصد بنتا ہے۔کھجور کاپیداواری حجم 2 لاکھ ایک ہزار 98 ٹن ہے جو مجموعی پیداوار کا38.33 فیصد بنتا ہے۔رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں کوسٹل ٹوارزم اور فشریزمیں سرمایہ کاری کیلیے گڈانی، ڈمب، مانی ہور، اورمارا، کلمات، پسنی، سر، گوادر، پیشکن اور جیوانی پر مشتمل 745کلومیٹر ساحلی بیلٹ موجود ہے جہاں پر بڑی پیمانے پرسرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ دستاویز میں مزید کہا گیاہے کہ بلوچستان میں سولر انرجی کے شعبہ میں1.2ملین میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجودہے۔مزید تجارتی خبریں
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی پونڈ بھی مہنگا ہو گیا
-
ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا
-
کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن
-
سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ کمی سے 244,400 روپے ہو گئے، آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن
-
ایس ای سی پی کا پہلے اسٹڈی نا ئوپے لیٹرڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لائسنس کااجرا
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
-
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ’ایس ای سی پی ایکس ایس‘ متعارف کروا دیا
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کا اجلاس 29اپریل کو ہوگا
-
بجلی 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.