امریکی ڈیلر کا پاکستانی مقبروں کی نادراشیا سمگل کرنے کا اعتراف جرم

جان برائن کو 29 جنوری کو زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید ہو سکتی ہے ،حکام

اتوار 15 نومبر 2015 16:45

امریکی ڈیلر کا پاکستانی مقبروں کی نادراشیا سمگل کرنے کا اعتراف جرم

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 نومبر۔2015ء )امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک ڈیلر نے پاکستانی مقبروں کی نادر اشیا سمگل کرنے کا اعتراف جرم کرلیا،امریکی ،ڈیلر جو ڈھانچوں اور ان کے نمونوں کی خریدو فروخت کرنے کے ساتھ ایک آن لائن عجائب گھر بھی چلاتا تھا نیاعتراف کیاہے کہ وہ پاکستانی مقبروں سے اشیا کی سمگلنگ میں معاون رہا اور ان میں سے بعض کو اس نے منافع کی غرض سے فروخت بھی کیا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق 51 سالہ ملزم جان برائن میک نمار اجوآرلینڈو کا رہائشی ہے کو الیگزینڈریا کی ضلعی عدالت میں سمگلنگ کی سازش میں گنہگار قراردیدیا گیا ہے اس نے استغاثہ کے ساتھ ایک معاہدے میں تسلیم کیاہے کہ وہ پاکستان سے نوادرات امریکہ درآمد کرنے کیلئے پاکستانی باشندوں کے ساتھ ملک کر اور کسٹمز افسروں کی ملی بھگت سے کام کرتا رہا ۔

(جاری ہے)

اپنے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جان برائن نے کہا کہ سمندر پار سے ایک شخص نے اس سے رابطہ کیا اور وہ ابتدائی طور پر اس لئے اس کی پیشکش میں دلچسپی لینے لگا کہ دنیا کا وہ خطہ قدیم اشیا کی تجارت کیلئے بڑی جگہ تھی اور ممکنہ طورپر وہ سائنسی بنیادوں پر اہم مواد کی پیشکش کر رہا تھا جس کا کبھی مشاہدہ نہیں کیا گیا۔ جان برائن کے استغاثہ کے ساتھ معادہ کے مطابق اس کے پاس بعض نوادرات در آمد کرنے کا باقاعدہ اجازت نامہ نہیں تھا جبکہ وہ اور دو پاکستانی باشندے چھان بین سے بچنے کی کوشش کرتے رہے اور ایک بار 20 ہزار ڈالر کی شپمنٹ کو 500 ڈالر کی شپمنٹ بھی ظاہر کیا گیا ۔

الیگزینڈر یا کی وفاقی عدالت میں جان برائن کا کیس اس لیے ختم ہو اکیونکہ 1390 نمونوں کی شپمنٹ جو کہ صرف قدیم مقبروں میں پائے جاتے ہیں 500 سال سے 6000 سال پرانے تھے اور ڈیلاس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے راستے پہنچے تھے۔ جان برائن نے بتایا کہ اس نے سماعت کے بعد کانسی اور لوہے کے کلہاڑے ، نیزے ، تیر، تلواریں اور خنجر بھی خریدے جن میں سے بعض پاکستانی قبرستانوں سے آئے تھے اور ان کیلئے باقاعدہ اجازت بھی نہیں لی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق جان برائن کو 29 جنوری کو سزا سنائی جاسکتی ہے اور اسے زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید ہو سکتی ہے۔