احمد فراز کو انوکھا خراج عقیدت ،ذاتی گاڑی نیلام کے لئے پیش ،اخبارات میں اشتہارات شائع
جمعہ 20 نومبر 2015 14:29
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 نومبر۔2015ء)اردو کے عالمی شہرت یافتہ شاعر احمد فراز مرحوم کو ان کی آٹھویں برسی پر انوکھا خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے نیشنل بک فاؤنڈیشن نے ان کے زیراستعمال رہنے والی کار کو نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے کے عنوان سے جمعہ کے اخبارات میں اشتہارات جاری کرتے ہوئے کار کی نیلامی کے لئے 10 دسمبر کی تاریخ مقررکی گئی ہے تاہم دوسری جانب احمد فراز سے محبت کرنے والے بیشتر پاکستانیوں نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے اس کاروباری عمل کو حیرت انگیز اور مال و زر جمع کرنے کا ایک ہتھکنڈہ قرار دیا ہے۔
اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات میں ایک جانب احمد فراز مرحوم کی تصویر موجود ہے تو دوسری جانب کار کی تصویر آویزاں کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ احمد فراز جیسے عالمی شہرت یافتہ شاعر کو اس کار کے پلڑے میں تولنے کی کوشش کی گئی ہو۔اس طرح کے اشتہارات عمومی طور پر مختلف رہائشی اسکیموں کے پلاٹ بیچنے یا مختلف رہائشی منصوبوں کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔
احمد فراز کے استعمال میں رہنے والی 1300 سی سی ٹویوٹا کرولا کار کو جہاں ہے جیسی ہے کی بنیاد پر اسلام آباد میں 10 دسمبر سہ پہر تین بجے نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے۔بولی میں شرکت کرنے والے افراد کے لئے 5 ہزار روپے ناقابل واپسی پروسیسنگ فیس لازمی قرار دی گئی ہے۔ کامیاب بولی دہندہ ان کی بولی کا 25 فیصد کراس چیک کی صورت میں اسی دن جمع کروانے کا پابند ہوگا۔ بولی سے دو روز کے اندر سو فیصد رقم بذریعہ پے آرڈر جمع کروا کر چیک واپس لیا جاسکے گا۔ مکمل ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں 25 فیصد رقم ضبط کرلی جائے گی۔اشتہار میں اس کار کو آرکائیول حیثیت کی حامل گاڑی قرار دیا گیا ہے اور کامیاب بولی دہندہ کو احمد فراز آڈیٹوریم میں منعقد کی جانے والی تقریب میں کار کی چابیاں حوالے کی جائیں گی۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن نیشنل بک فاؤنڈیشن محمد رفیق ناز کی جانب سے شائع کئے گئے اس اشتہار میں ایک بار پھر احمد فراز کے نام آپ کی محبتوں کا ایک اور موقع کے الفاظ تحریر کئے گئے ہیں۔احمد فراز کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن کو احمد فراز کی اس کار کو ان کے چاہنے والوں کے لئے ورثے کے طور پر رکھنا چاہئے یا اسے قومی ورثہ قرار دے کر اسے میوزیم میں رکھوا دینا چاہئے لیکن ایسی کیا مجبوری آن پڑی ہے کہ احمد فراز کی ذاتی کار کو نیلام کرکے نیشنل بک فاونڈیشن رقوم حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ فنڈز کہاں اور کس مقصد کے لئے استعمال کئے جائیں گے اس کی وضاحت بھی ضروری ہے۔ہاں اگر احمد فراز کے خاندان یا کسی اور فلاحی مقصد کے لئے فنڈز درکار ہیں تو وہ سرکاری سطح پر اپیل کرکے حاصل کئے جاسکتے ہیں یا ان کے چاہنے والوں سے اپیل کرکے فنڈز حاصل کئے جاسکتے ہیں۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر مشتہر محمد رفیق ناز کا کہنا ہے کہ احمد فراز مرحوم کی کار کو سنبھالنے کے اخرابات لاکھوں میں آتے ہیں۔ اسے ادارے کی عام کاروں کے ساتھ نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر احمد فراز کے چاہنے والوں نے دلچسپی ظاہر کی تو اسے الگ سے نیلام کیا جارہا ہے۔مزید اہم خبریں
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
-
ملک کے سرکاری زرمبادلہ ذخائر 8 ارب ڈالرز ہو گئے
-
آصف زرداری پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے مستعفی
-
پاکستانی قونصلیٹ دوبئی کی جانب سے پاکستانی رضاکاروں کوتعریفی اسناد پیش کی گئیں
-
غیر ملکی کمپنیوں کا پی آئی اے کی خریداری میں عدم دلچسپی کا اظہار
-
امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
-
آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
-
الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کی مخصوص نشست کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا
-
فضل الرحمان کیساتھ رابطے میں ہیں، فیصلہ سوچ سمجھ کر کرینگے، اسد قیصر
-
شزہ فاطمہ خواجہ سے رانا مشہود احمد خان کی ملاقات ، نوجوانوں کو پیشہ وارانہ اور ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے کے حوالہ سے تفصیلی تبادلہ خیال
-
صدرمملکت آصف علی زرداری کا شیخ طہنون بن محمد النہیان کے انتقال پر اظہار افسوس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.