خلیج تعاون کونسل کا 42 ویں سالانہ اجلاس،ایرانی اشتعال انگیزی کی شدید الفاظ میں مذمت،حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار تہران ہے ،پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام کی ذمہ اری ایران پر عائد ہوتی ہے،ایران کی سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک میں مداخلت کسی صورت میں قابل قبول نہیں ، ایرانی مداخلت اور اشتعال انگیز پالیسی تمام خلیجی ممالک کے لیے یکساں باعث تشویش ہیں،مشترکہ اعلامیہ،تعلقات کی بہتری کی گیند ایران کی کورٹ میں ہے، ایران عالمی معاہدوں اور بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کر رہا ہے، تعلقات بگاڑنے کی ذمہ داری ایران پرعائد ہوتی ہے،سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر

اتوار 10 جنوری 2016 18:50

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10جنوری۔2016ء) خلیج تعاون کونسل”جی سی سی“ کے 42 ویں سالانہ اجلاس میں ایران میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور قونصلیٹ پر حملے کے خلاف متفقہ موقف اختیار کرتے ہوئے تہران کی اشتعال انگیزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ خلیج کونسل کے ممبر ممالک کی جانب سے ایران اور عرب ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کی ذمہ داری تہران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام کی ذمہ اری ایران پر عاید ہوتی ہے۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق خلیج تعاون کونسل کے ریاض میں ہونے اجلاس میں تمام خلیجی ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک میں مداخلت کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی مداخلت اور اشتعال انگیز پالیسی تمام خلیجی ممالک کے لیے یکساں باعث تشویش ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جی سی سی کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف الزیانی نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل تہران میں سعودی سفارت خانے اور مشہد میں قونصلیٹ پر حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور موجودہ تمام واقعات کی ذمہ داری ایران پر عاید کرتی ہے۔ ایرانی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اشتعال انگیز بیانات کو سعودی عرب میں صریح مداخلت سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت کی پالیسیاں پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے بجائے بگاڑ پیدا کرنے کا موجب بن رہی ہیں۔ موجودہ حالات میں تمام خلیجی ممالک سعودی عرب کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ اجلاس میں سعودی عرب کی سالمیت، خود مختاری اور سلامتی کی بھی کھل کر حمایت کا بھی اظہار کیا گیا۔اس موقع پر سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ایران عالمی معاہدوں اور بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کر رہا ہے۔

انہوں نے عرب ممالک اور ایران کے درمیان کشیدگی کی تمام تر ذمہ داری تہران پر عائد کی۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی اشتعال انگیزی پر عرب لیگ، خلیج تعاون کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم کے فورم سے بھی سخت نوٹس لیا جائے گا۔عدال الجبیر نے کہا کہ تعلقات بگاڑنے کی ذمہ داری ایران پرعاید ہوتی ہے۔عرب ممالک سے تعلقات بہتر کرنا بھی ایران کے ذمہ ہے۔ تعلقات کی بہتری کی گیند ایران کے کورٹ میں ہے۔