موسمی انفلینزا وائرس سے معمولی عارضہ سے لیکر شدید بیماری لگ سکتی ہے ، اس سے موتبھی واقع ہوجاتی ہے ،گرم مرطوب آب وہوا اور سرد مہینوں کے موسم میں انفلینزا کی بیماری پھیلتی ہے ، قوت مدافعت کی کمی کے شکار چھوٹے بچوں ، بوڑھوں اور سانس کے امراض میں مبتلا افراد کو انفلینزا لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے،ترجمان وزارت صحت کا بیان

ہفتہ 16 جنوری 2016 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء ) ترجمان وزارت صحت نے کہا ہے کہ موسمی انفلینزا وائرس سے معمولی عارضہ سے لیکر شدید بیماری حتیٰ کہ موت تک واقع ہوجاتی ہے جبکہ گرم مرطوب آب وہوا اور سرد مہینوں کے موسم میں انفلینزا کی بیماری پھیلتی ہے جبکہ قوت مدافعت کی کمی کے شکار چھوٹے بچوں ، بوڑھوں اور سانس کے امراض میں مبتلا افراد کو انفلینزا لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

وزارت قومی صحت کے ماہرین نے کہا ہے کہ حالیہ چند ہفتوں میں پاکستان کے ہمسایہ ممالک بھارت ، ایران اور چین میں انفلینزا بیماری کے چند ایک کیسسز رپورٹ ہوئے ہیں۔اس وقت انفلینزا کے وائرس کی قسم A-(H1N1& A-(H3N2)ذیلی اقسام کے وائرس پنجاب ، اسلام آباد ، کے پی کے سمیت پاکستان کے مختلف حصوں میں زیر گردش ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت کے مطابق جب تک H1 N1 اپنی ہیت تبدیل نہیں کرتا اُس وقت تک عالمی ادارہ صحت اس کو خطر ناک قرار نہیں دیتا۔

وائرس کی تبدیلی کے آثار ابھی تک پاکستان میں نظر نہیں آتے۔ وزارت قومی صحت اور عالمی ادارہ صحت اس معاملے میں مسلسل رابطے میں ہیں۔ انفلینزا کی بیماری مریض کے کھانسنے، چھینکنے یا آلودہ سطح کو چھونے سے پھیلتی ہے جبکہ صوبائی محکمہ صحت کیلئے ناگزیر ہے کہ وہ خاص طورپر ہائی رسک افراد میں کسی متشبہ کیس کا پتہ چلانے کیلئے چوکنا رہیں۔وزارت قومی صحت نے صوبائی وزارت صحت کو سفارش کی ہے کہ انفلینزا کی موثر دوائی Oseltamibir or Tamiflu کا وافر سٹاک رکھیں۔ہائی رسک افراد کو مارکیٹ میں دستیاب ویکسین لگالینی چاہئیے۔جس سے انفلینزا کی قسم جیسے قبل ازیں سوائن فلوبھی کہا جاتا ہے سے تحفظ ملتا ہے۔

متعلقہ عنوان :