باچا خان یونیورسٹی میں حملہ ٗ کئی طلباء نے بالائی منزل سے چھلانگ کر جان بچائی
دہشت گردوں کو یونیورسٹی کی چھت سے فائرنگ کرتے دیکھا ٗ دھماکوں کی آوازیں سنیں ٗعینی شاہدین
بدھ 20 جنوری 2016 20:56
چار سدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) یونیورسٹی کے نوجوان طالب عملوں میں سے بہت سے ایسے تھے جنھوں نے بالائی منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی اور زخمی ہوگئے۔ چند ایسے تھے جو پشاور سکول کے بچوں کی مانند کلاسوں میں موجود میزوں کے نیچے یا پھر اپنے کمروں میں چھپ گئے۔چند عینی شاہدین نے حملے کے بعد باچا خان یونیورسٹی کے باہر موجود میڈیا سے گفتگو کی۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پہلا فائر سکیورٹی اہلکاروں پر کیا اور اس وقت وہ خود بھی قریب ہی موجود تھے۔ہم نے کہا بھاگو یار یہ تو دہشت گرد آ گئے ہیں۔ پھر بس پتہ نہیں ہم نے کچھ نہیں دیکھا ہم نے ان کے قدموں کی آوازیں سنیں اور نعرہ تکبیر اﷲ اکبر کے جو وہ نعرے لگا رہے تھے وہ بھی سنے۔(جاری ہے)
ایک سپرنٹنڈنٹ اور ایک دوسرا لڑکا تھاہم میز کے نیچے چھپ گئے۔
یونیوسٹی میں موجود ایک دوسرے عینی شاہد نے بھی دہشت گردوں کو فائرنگ کرتے دیکھا۔ بقول ان کے وہ بہت ماہرانہ انداز میں فائرنگ کر رہے تھے۔ہم جیسے ہی یونیوسٹی میں داخل ہوئے یونیوسٹی کے داہنی طرف سے چار افراد فائرنگ کرتے ہوئے ہماری طرف آئے۔ پھر اندر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے بھی ان پر فائرنگ کی۔ جب وہ آخری عمارت میں چلے گئے تو ہم آفس گئے اور وہیں بیٹھ گئے بہت زیادہ فائرنگ ہو رہی تھی۔طالب علموں کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی آوازوں نے وہاں موجود افراد کو انتہائی خوفزدہ کر دیا تھاحملے کی صورت حال کے بارے میں بتاتے ہوئے ایک طالب کا کہنا تھا کہ میرا دوست اتنا خوفزدہ ہوا کہ وہ یونیورسٹی کی عمارت سے کود کیا۔ ہم نے دیکھا کہ دہشت گرد یہاں تکبیر کے نعرے لگا رہے تھے۔کچھ طلبہ کا کہنا تھا کہ پہلے تو انھیں لگا کہ یونیوسٹی میں کوئی جھگڑا ہو گیا ہے مگر پھر گولیوں کی مسلسل آوازوں سے انھیں حالات کی سنگینی کا اندازہ ہوایونیورسٹی کے عقبی حصے سے فائرنگ کی آوازیں آئیں ہم نے کہا کسی کا جھگڑا ہوا ہے۔ مگر جب فائرنگ زیادہ ہو گئی تو ہم نے سارے لڑکوں کو کہا کہ وہ کمروں سے باہر نہ نکلیں۔ ہماری یونیورسٹی کے سکیورٹی والوں اور پاکستان آرمی نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا۔عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ انھوں نے دہشت گردوں کو یونیورسٹی کی چھت سے فائرنگ کرتے دیکھا اور دھماکوں کی آوازیں سنیں۔میں نے خود تین دہشت گردوں کو دیکھا۔ ایک چھت سے فائرنگ کر رہا تھا۔ ایک ہاسٹل نمبر ون کے پاس تھامیں نے یونیورسٹی کے چار زخمی سکیورٹی گارڈوں کو دیکھا اور انھیں اٹھایا اور ایمبولینسوں میں ڈالا۔ تقریباً دو دھماکے میں نے خود سنے، وہ ہاسٹل نمبر ایک کی طرف ہوئے۔ پتہ نہیں خودکش تھے ٗگرینیڈ تھے یا کیا تھا مگر میں نے وہاں سے دھواں اٹھتا دیکھا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
یوم مزدور منانے کا مقصد شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ، ملکی معیشت میں اس طبقے کا کردار ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، نواب ثنااللہ زہری
-
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار او آئی سی کے 15 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے گیمبیا پہنچ گئے
-
حکومت محنت کشوں کی فلاح پر توجہ مرکز کیے ہوئے ہے‘ چودھری شافع حسین
-
پشاور میں آٹے کی قیمت مزید کم ہوگئی
-
محنت کش طبقے کی عزت و وقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
-
ہمارا مذہب مزدور اور محنت کش طبقے کے حقوق کے تحفظ کا ضامن، ملکی تعمیر و ترقی انہی کی انتھک محنت کی مرہون منت ہے،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پیغام
-
سندھ حکومت صنعتی و زرعی مزدوروں، خواتین ورکرز اور ہاریوں کی ترقی کے لئے پروگرام شروع کر رہی ہے،وزیراعلی ٰ سید مراد علی شاہ
-
پی ٹی آئی اور مولانا اکٹھے ہوگئے تو حکومت تین سے چار ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی،فواد چودھری
-
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سب کے سامنے ہوں گے، کوئی پوشیدہ بات نہیں ہوگی، علی امین گنڈاپور
-
مرضی کے فیصلوں کیلئے ججوں پر دبائو بڑھایا جارہا ہے، شعیب شاہین
-
نارنگ منڈی، جہیز میں گاڑی نہ لانے کا رنج ، شوہر نے فائرنگ کر کے بیوی کو قتل کر دیا
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز (کل )30 سے زائد فیلڈ ہسپتالوں کا افتتاح کریں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.