بارڈر کنٹرول کے لیے مزیدنفری کی ضرورت ہے،جرمن پولیس
ملکی سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی مدت میں توسیع متوقع ہے،جرمن وزیرداخلہ
منگل 26 جنوری 2016 19:42
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر ملکی سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی مدت میں توسیع کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں بارڈر کنٹرول کرنے کے لیے مزید نفری کی ضرورت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن پولیس یونین نے ایک بیان میں بتایاکہ بارڈر کنٹرول کے لیے پولیس کو مزید دو ہزار اہلکاروں کی ضرورت ہے،جرمنی کی وفاقی پولیس یونین کے نائب صدر یورگ راڈِک کا مقامی اخبار سے کی گئی اپنی ایک گفت گو میں کہنا تھاکہ اگر تارکین وطن کی آمد اسی رفتار سے جاری رہی تو ہمیں کم از کم مزید دو ہزار اہلکاروں کی ضرورت پڑے گی۔
فی الوقت تقریبا!دو ہزار اہلکار ہی جرمن سرحدوں پر سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال پر معمور ہیں۔(جاری ہے)
پولیس یونین کے مطابق مستقبل میں انہیں دگنے اہلکاروں کی ضرورت پڑے گی۔پولیس اہلکاروں کی تعداد میں اضافے کے مطالبے پر اصرار کرتے ہوئے راڈِک کا مزید کہنا تھا کہ اضافے کے بغیر ’سرحدوں پر جامع کنٹرول یقینی بنانا ناممکن ہو گا۔جرمنی کی وفاقی پارلیمان نے تارکین وطن کے موجودہ بحران کے دوران بارڈر کنٹرول کے لیے 2016ء کے بجٹ میں صرف تین سو مزید پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی منظور کر رکھی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی بجٹ میں دو سو چالیس سول اہلکاروں کی بھرتی کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔وفاقی پولیس یونین کے نائب صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ نفری کے ساتھ پولیس روزانہ کی بنیاد پر محض ایک ہزار تارکین وطن کو نمٹانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جرمن حدود میں داخل ہونے کے بعد تارکین وطن کی انگلیوں کے نشانات اور دیگر بائیومیٹرک معلومات جمع کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔جرمنی کی وزارت داخلہ کا دعویٰ ہے کہ موجودہ افرادی قوت کے ساتھ پولیس روزانہ 3500 تارکین وطن سے متعلق قانونی امور نمٹا سکتی ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی ذمہ داریوں میں صرف اتنا شامل ہے کہ وہ تارکین وطن کو شمار کر نے اور بنیادی معلومات حاصل کر نے کے بعد انہیں وفاقی دفتر برائے تارکین وطن و مہاجرین کے پاس بھیج دے تاکہ وہ مہاجرین کی رجسٹریشن کر سکے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آئندہ توہین عدالت پر جیل بھیجیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ پر ہزاروں ڈالر کا جرمانہ
-
کینیڈا میں خالصتان تحریک شدت اختیارکرگئی
-
منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
-
اقوام متحدہ کا امریکی جامعات کے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر اظہار تشویش
-
بھارت،ویو کے باعث کلاس روم کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا گیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.