کاشتکاروں کو کھیرے کی اگیتی کاشت کی غرض سے ایک ایکڑ رقبہ کیلئے ایک کلو گرام صحت مند بیج استعمال کرنے کی ہدایت

منگل 23 فروری 2016 13:59

فیصل آباد۔23 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 فروری۔2016ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ کھیرے کی اگیتی کاشت مارچ اور پچھیتی جولائی میں کی جاسکتی ہے جبکہ کاشتکار ایک ایکڑ رقبہ کیلئے کھیرے کا ایک کلو گرام صحت مند بیج استعمال کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی کاشت کیلئے ذرخیز میرازمین موزوں ہوتی ہے لہٰذاکلراٹھی اور شور زدہ زمین میں کھیرے کی کاشت سے گریز کرناچاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کھیرا موسم گرما کی انتہائی مفید سبزی ہے جس کا استعمال زیادہ تر سلاد کے طور پر کیاجاتاہے اور اساسی اجزاء کی فراوانی کے باعث کھیراا نسانی جسم میں تیزابیت کو کم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں 4305ایکڑ رقبہ پر کھیرے کی کاشت کی گئی جہاں اوسطاً242 من فی ایکڑ کے حساب سے 38952 ٹن ریکارڈ فصل پیداہوئی ۔ انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی فصل معتدل اور خشک آب و ہوا کو پسند کرتی ہے جبکہ ہوامیں نمی کی زیادتی سے پھپھوند کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہوتاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ بہترین اگاؤ کیلئے درجہ حرارت 18سے24 ڈگری سینٹی گریڈ اور بہتر نشوونما کیلئے 27سے35 ڈگری سینٹی گریڈ ہوناچاہیے۔

متعلقہ عنوان :