ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے مقابلے میں نیا بینک قائم کر دیا گیا

یہ بینک برازیل ، روس ، انڈیا ، چین اور جنوبی افریقہ نے قائم کیا ہے نیوڈویلپمنٹ بینک کا قیام چین کے عالمی اثرو رسوخ کی عکاسی کرتاہے

ہفتہ 27 فروری 2016 14:50

ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے مقابلے میں نیا بینک قائم کر دیا گیا

شنگھائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 فروری۔2016ء) سو ارب ڈالر سے قائم کئے گئے ایک نئے بینک نے چین میں اپنا ہیڈ کوآرٹر قائم کرنے کا معاہدہ کیا ہے ۔چین کی طرف سے عالمی مالیاتی اداروں کو قائم کرنے کی کوششوں کا یہ تازہ اقدام ہے ، بینک کا نام نیو ڈویلپمنٹ بینک ( این ڈی بی)ہے جو برازیل ، روس ، انڈیا ، چین اور جنوبی افریقہ(برکس ) نے مل کر قائم کیا ہے اسے واشنگٹن میں قائم مالیاتی اداروں کے متبادل کے طورپر دیکھا جارہا ہے،اس کی ویب سائٹ میں بھی اسے امریکہ کے زیر اثر قائم ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے متبادل کے طورپر بیان کیا گیا ہے جو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور پائیدا ر ترقی کی ضررویات پوری کرے گا ، یہ بینک گذشتہ دسمبر میں چین کی قیادت میں بیجنگ میں 100ارب ڈالر کے سرمائے سے قائم ہونے والے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے قیام کے بعد عمل میں آیا ہے اس سے قبل آئی ایم ایف نے اعلان کیا تھا کہ چینی کرنسی یوآن اس کے سپیشل ڈرائنگ رائٹس زر مبادلہ کے ذخائر میں بطورخاص شامل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

این ڈی بی برکس گروپ کے کمزور مالیاتی ڈھانچے میں نئی روح پھونکدے گا جو دنیا کی کل آبادی کا چالیس فیصد ہیں ،دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے اقتصادی قلب میں چین کی یہ ایک شاہکار کامیابی ہے جو معاشی ترقی میں قدرے سست روی کے باوجود عالمی سطح پر اس کے بڑ ے مالیاتی اور سفارتی اثرو رسوخ کی نشاندہی کرتی ہے ۔ ایک چینی ماہر معیشت کلیر وانگ نے ہانگ کانگ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بینک چند شرائط کے ساتھ موجودہ قرض خواہوں کو قرض فراہم کرے گا ۔

این ڈی بی سے قرض لینے کے لئے اس طرح احسان مند نہیں ہونا پڑے گا جس طرح آئی ایم ایف سے ہونا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ چھوٹے آئی ایم ایف کے طور پر قائم کرے گا اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو تیز ی سے نمٹایا جائے گا کیونکہ اس کی رکنیت محدو د ہے ، بینک کی طرف سے پہلے قرض کی منظوری اپریل میں متوقع ہے اور یہ دس سے پندرہ جاری منصوبوں کے لئے دیا جائے گا ان میں سے نصف گرین انرجی کے لئے فراہم کیا جائے گا ہر ملک کا اس بینک میں حصہ 20فیصد ہے اور کسی کو بھی اس میں ویٹو پاور حاصل نہیں ہے ۔

بینک صدر ژی کے وژن ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے کے لئے بھی قرض فراہم کرے گا ۔سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ سے یورپ تک بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبے اور چین کے مختلف شہروں کو ریل کے ذریعے ملانے کے منصوبوں کے لئے بھی امداد دے گا ، اپنے قیام سے اب تک کچھ مشکلات بھی سامنے آئی ہیں ،بینک گذشتہ سال قائم کیا گیا تھا لیکن اس نے اب چین میں اپنا ہیڈ کوآرٹر قائم کرنے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کئے تا ہم اس کے کئی رکن ممالک پر چٹانوں کی تہہ سے تیل اوراشیاء کی قیمتوں اور مانگ میں عالمی کمی کی وجہ سے نقطہ چینی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

ایشین انفرانسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی طرح اس کا بھی منظور شدہ سرمایہ سو ارب ڈالر ہی رکھا گیا ہے جو کہ ابتدائی طورپر 50ارب ڈالر ہو گا لیکن ابھی تک ممبران کی طرف سے صرف ایک ارب ڈالر ادا کئے گئے جب بینک کے چیئر مین سے جو روس کے وزیر خزانہ بھی ہیں پوچھا گیا کہ اب بینک کو کوئی مشکلات بھی پیش آ سکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ وقت کے لئے ایسا ہو سکتا ہے تا ہم اس کے برعکس بعض مشکل مراسم کے دور میں یہ بینک سرمایہ کاری کے وسائل اکھٹے کرنے کے سلسلے میں خاص طورپر اہمیت کر گیا ہے ۔