جڑی بوٹیوں کا خاتمہ کر کے کماد کی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے، ماہرین

منگل 5 اپریل 2016 17:36

لاہور۔5 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 اپریل۔2016ء ) پاکستان میں کماد کی اوسط پیداوار 530من جبکہ مصرمیں1ہزار من فی ایکڑ ہے ، کماد کی پیداوار میں جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے اوسطاً 10 سے35 فیصد تک نقصان ہوجاتا ہے، زرعی ماہرین کے مطابق جڑی بوٹیاں روشنی، خوراک اور پانی کے حصول میں مختلف فصلوں کے ساتھ مقابلہ کرتی ہیں اور یہ بہاریہ فصلوں اور سبزیوں کے پودوں کی نسبت 2 سے 3 گنا زیادہ تیزی کے ساتھ ان کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جڑی بوٹیاں بہت سے ضرر رساں کیڑوں اور بیماریوں کے میزبان پودوں کے طور پر بھی کام کر تی ہیں، جڑی بوٹیوں کے پودوں کی جڑوں سے مختلف کیمیائی اجزاء بھی نکلتے ہیں جو کماد کے پودوں کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں‘ اٹ سٹ، باتھو، کرنڈ، لہلی، بھکڑا، جنگلی پالک، چولائی، چبھڑ، مینا، ہزاردانی، ماکڑو، گندل بوٹی، گاجر بوٹی، درانک، دریائی بوٹی، بکن بوٹی، لیدھڑا، برو، مکو اور پارتھینیم وغیرہ چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیاں جبکہ کھبل، مدھانہ، سوانکی، بانسی گھاس، کلر گھاس،لومڑ گھاس اور موٹی کھبل گھاس خاندان کی جڑی بوٹیاں اور ڈیلا یا مورک ، گھوئیں اور بھوئیں وغیرہ ڈیلا خاندان کی جڑی بوٹیا ں ہیں، ان جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے فصل میں جڑی بوٹی مار زہروں کے دو سپرے کیے جائیں اور جب فصل 100تا 110دن کی ہوجائے تو اس وقت مٹی چڑھا دی جائے تو بیشتر جڑی بوٹیوں کی تلفی کا عمل مکمل ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

مارچ میں کاشتہ کماد کی فصل میں پہلے سپرے کیلئے ایمازین، ایٹرازین زہروں کا 800ملی لٹر فی ایکڑ استعمال کریں‘ ڈیلا جیسی سخت جان جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ہالو سلفیوران زہر بحساب 20 گرام فی ایکڑ 100لٹر اور اٹ سٹ کی تلفی کیلئے ایٹرازین38 فیصد بحساب ایک لٹر 100لٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں‘ کھبل اور برو جیسی سخت جان جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ٹوپرامیزون 35 ملی لٹر + ایٹرازین 500 ملی لٹر فی 100لٹر پانی میں ملا کر سپرے کی جائیں‘ ترقی پسند کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے نہ صرف جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال کرتے ہیں بلکہ گوڈی کا سہارا بھی لیتے ہیں ۔

جس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ فصل کی بوائی کے بعد مذکورہ زہریں استعمال کی جائیں اور سپرے کرنے کے ڈیڑھ تا دو ماہ بعد ٹریکٹر سے فصل کی گوڈی کی جائے اور آخری گوڈی کے بعد رجر کے ذریعے کماد کے پودوں کے ساتھ مٹی چڑھا دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :