دنیا بھر پھانسی کی سزاﺅں میں اضافہ‘2015 میں 1634 افراد کو پھانسی دی گئی ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل
میاں محمد ندیم بدھ 6 اپریل 2016 10:11
لندن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06اپریل۔2016ء) حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پھانسیاں دینے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور 1989 کے بعد کسی بھی سال اتنے لوگوں کو پھانسی نہیں دی گئی جتنی کہ گذشتہ برس دی گئی ہے۔تنظیم کی جانب سے پھانسی کی سزا کے بارے میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں کم از کم 1634 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ اس سے قبل والے سال کے مقابلے میں 50 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔
ایمنسٹی کے مطابق دنیا میں دی جانے والی پھانسیوں میں ایران، سعودی عرب اور پاکستان کا حصہ 89 فیصد ہے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ میں چین میں دی جانے والی پھانسیوں کا ذکر نہیں اور امکان ہے کہ مجموعی تعداد میں ہزاروں کا اضافہ ہو کیونکہ چین میں پھانسیوں کے ریکارڈ کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔(جاری ہے)
ایمنسٹی کے مطابق چین اب بھی پھانسی دینے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔
اندازے کے مطابق 2015 میں ہزاروں افراد کو موت کی سزا دی گئی جبکہ دیگر ہزاروں کو موت کی سزا سنائی گئی۔تاہم ایمنسٹی کے مطابق ایسے اشارے ملے ہیں کہ چین میں حالیہ برسوں موت کی سزا دینے میں کمی آئی ہے تاہم سزائے موت کو خفیہ رکھنے کی وجہ سے یقینی طور پر اس کی تصدیق کرنا ناممکن ہے۔تنظیم کے مطابق ایران میں گذشتہ برس 977 افراد کو پھانسی دی گئی اور ان میں سے اکثریت کو منشیات سے متعلق جرائم کے لیے پھانسی دی گئی جبکہ 2014 میں 743 افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔پاکستان میں 326 افراد کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا اور یہ ملکی تاریخ میں ایک برس میں دی جانے والی سب سے زیادہ پھانسیاں ہیں۔سعودی عرب میں 2014 کے مقابلے میں 2015 میں موت کی سزا دینے میں 76 فیصد اضافہ ہوا اور 158 افراد کو موت کی سزا دی گئی۔سعودی عرب میں زیادہ تر کے سر قلم کیے گئے جبکہ بعض کی سزا پر فائرنگ سکواڈ کے ذریعے عمل درآمد کیا گیا اور بعض اوقات لاشوں کو عوامی مقامات پر بھی دکھایا گیا۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ دسمبر 2014 میں شہریوں کی پھانسیوں پر سے قانونی مہلت کے ہٹنے کے بعد سے پاکستان میں حکومت کی منظوری سے پھانسیاں دینے کا دورچل پڑا ہے۔موت کی سزا دینے والا پانچوں بڑا ملک امریکہ ہے جہاں 2015 میں 28 افراد کو موت کی سزا دی گئی اور یہ تعداد 1991 کے بعد سب سے کم ہے۔ایمنسٹی کے سیکریٹری جنرل سلیل شیٹی نے کہا ہے کہ پھانسیوں میں گذشتہ سال اضافہ انتہائی پریشان کن ہے’گذشتہ 25 برسوں کے درمیان کبھی بھی دنیا بھر میں حکومتوں نے اتنے لوگوں کو پھانسیاں نہیں دی تھیں۔مسٹر شیٹی نے ذبح کیے جانے کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 2015 میں حکومتوں نے اس غلط مفروضے کی بنیاد پر لوگوں کو ان کی زندگیوں سے بے رحمی کے ساتھ جدا کرنے کا سلسلہ جاری کہ پھانسی دیے جانے سے دنیا زیادہ محفوظ ہو جائے گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات سے مشروط کردیا
-
وزیراعظم شہبازشریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ
-
ہمیں ایک ہائی سکیورٹی رسک ملک و قوم کا منفی تاثر زائل کرنا ہوگا، احسن اقبال
-
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض ‘الیکشن کمیشن نے اعتراضات پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی
-
ویوو Y100 کی برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر دُرفشاں سلیم کو متعارف کردیا گیا
-
امریکہ: فائرنگ میں تین پولیس افسران ہلاک، پانچ زخمی
-
غزہ: فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات
-
خیبرپختونخوا میں ’پاکستان ڈیجیٹل سٹی‘ کے قیام کے معاہدے پر دستخط
-
اگر میرے کام میں مداخلت ہو اور میں روک نہ سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے.جسٹس قاضی فیض عیسی‘سب کو معلوم ہے کہ سچ کیا ہے لیکن بولنے کی ہمت کوئی نہیں کررہا.جسٹس اطہر من اللہ
-
خصوصی اقتصادی زونز میں سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ضرور ت ہے،وفاقی وزیراحسن اقبال
-
عمران خان کی عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیل: خاور مانیکا کی عدم اعتماد کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
-
9 مئی جلا ئوگھیرائو کیس میں اسد عمر کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.