خصوصی اقتصادی زونز میں سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ضرور ت ہے،وفاقی وزیراحسن اقبال
منگل 30 اپریل 2024 14:27
(جاری ہے)
کابینہ کی مذکورہ کمیٹی میں 9 وفاقی وزراء شامل ہیں اور کمیٹی نے چینی کمپنیوں کی طرف سے سرمایہ کاری کے منصوبوں کی پیش رفت کی نگرانی،سی پیک کے زیر اہتمام زیر تکمیل سست رفتار منصوبوں کو دوبارہ فعال کرنا،چینی شہریوں کے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے کردار ادا کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے سی پیک توانائی منصوبوں کے ضمن میں خود آئی پی پیز کی طرف واجب الادا رقوم جلد جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ اجلاس میں رشکئی خصوصی اقتصادی زون کو سستی بجلی کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ رشکئی سپیشل اکنامک زون کی جانب سے بجلی کی تقسیم اور فراہمی کے لیے نیپرا کے لائسنس کے لیے درخواست جمع کروا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز میں سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضروت ہے، علاقائی مسابقت میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لئے چینی اور دیگر ممالک سے ہونے والی سرمایہ کاری کے لیے موجودہ مراعات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ان ممالک کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو دی جانے والی سہولیات اور مراعات کا جائزہ لینے اور ان کے کامیاب تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔وزارت تجارت کو ایکسپورٹ پروسیسنگ گروپس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے خصوصی تحقیقی مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے، وزارت تجارت پاکستان کی برآمدات کو 30 ارب ڈالر سے 100ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے منصوبہ عمل بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قومی سلامتی اور پائیدار اقتصادی ترقی کا مستقبل برآمدات میں اضافے سے جڑا ہے، جدید صنعتی ترقی کے عالمی ماڈل میں برآمداتی شرح نمو کلیدی حیثیت رکھتی ہے، نجی کمپنیاں ہر سال اربوں روپے کماتی ہیں لیکن ان کی بیلنس شیٹ کے اعداد و شمار ملکی اقتصادی ترقی خاطر خواہ مددگار ثابت نہیں ہوتے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے ہاں نجی کمپنیاں اور کاروباری ادارے محض اپنے فائدے کے لیے لابنگ کرتے نظر آتے ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی دورے اور وفود کے تبادلے دوطرفہ کاروباری تعلقات کو بہتر بنانے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ دو طرفہ تجارت، صنعتی و سمسجی شعبوں میں تعاون کے ذریعے اقتصادی ترقی کا نقیب ثابت ہوگا، اگر پاکستان کے پاس اپنی تجارتی، صنعتی، کاروباری حکمت عملی نہیں ہوگی تو ہمیں دوسروں کی حکمت عملی پر عمل کرنے پر مجبور کیا جائے گا، ہمیں اپنے مفادات کا از خود تعین کرنا ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ وزارت داخلہ چینی ورکرز اور حکام کی سیکورٹی ہر سطح پر یقینی بنائے، فول پروف حفاظتی اقدامات اپنے شہریوں کو خوفزدہ کرنے کا باعث نہیں ہونے چائیں، ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر غیر ریاستی اور ملک دشمن عناصر کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے جدید ذرائع اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے نام پر اپنے شہریوں کے لئے مشکلات اور غیر معمولی سماں پیدا کرنا بھی غیرملکیوں کے سامنے مثبت تاثر نہیں چھوڑتا، ہمیں دنیا کے سامنے ایک ہائی سیکورٹی رسک ملک و قوم کا منفی تاثر زائل کرنا ہے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستانی پوری دنیا میں ذہانت اور محنت میں کسی سے کم نہیں ہیں، فتح کو کھیل کے میدان میں نہیں جیتا جاتا بلکہ اپنے ذہن کے اندر جیت کو بٹھانا ہوتا ہے، وفاقی وزیراحسن اقبال
-
’’پلے نئی دھیلہ تے کردی پھراں میلہ‘‘
-
بانی پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 24 مئی تک توسیع
-
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو15دن کا الٹی میٹم دیدیا
-
سرحدی تنازعات کے باوجود چین 118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت کے ساتھ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا
-
گندم کے ایشو کو مرنے نہیں دیں گے،حکومت کو شرم آنی چاہئے،اسد قیصر
-
جرمنی میں شامی ملیشیا کمانڈر کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ شروع
-
بشریٰ بی بی کا احتساب عدالت کے جج پرعدم اعتمادکا اظہار
-
حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، وزیراعظم شہبازشریف
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے نومنتخب صدراظہرعباس و دیگر عہدیداروں کو مبارکباد
-
پنجاب کے 567 سکولوں میں کوئی ٹیچر نہ ہونے کا انکشاف ‘اڑھائی ہزار سکولوں میں صرف ایک‘ایک ٹیچردستیاب
-
پنجاب کے تعلیمی اداروں میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.