نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے بہترین مستقبل سے ہمکنار کرنا وفاقی حکومت کا اولین مشن ہے ،وژن 2025ء میں تعلیمی ترقی کو اولین حیثیت دی گئی ہے،تمام اضلاع کی سطح پر سب کیمپس کا قیام علاقائی ترقی کی راہ پر ایک اہم قدم ثابت ہو گا، پی ایس ڈی پی کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 21 ارب 48کروڑ 64 لاکھ روپے، پرائم منسٹر یوتھ اور ہنر مندپروگرام کے تحت 20 ارب روپے کا بجٹ مختص

بدھ 27 جولائی 2016 15:12

اسلام آباد ۔ 27 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 جولائی۔2016ء) پاکستان وژن 2025ء کے تحت نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے بہترین مستقبل سے ہمکنار کرنا وفاقی حکومت کا اولین مشن ہے، موجودہ حکومت مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کا ایک نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے عوامی سہولتوں میں اضافہ کی راہ پر گامزن ہے ،وژن 2025ء میں تعلیمی ترقی کو اولین حیثیت دی گئی ہے اورپاکستان کے تمام اضلاع کی سطح پر سب کیمپس کا قیام علاقائی ترقی کی راہ پر ایک اہم قدم ثابت ہو گا،ملک بھر میں تعلیم کے شعبے کو بہتربنانے کے لئے پی ایس ڈی پی کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 21 ارب 48کروڑ 64 لاکھ روپے جبکہ پرائم منسٹر یوتھ اور ہنر مندپروگرام کے تحت 20 ارب روپے کا بجٹ مختص کئے ہیں ۔

بدھ کو پلاننگ کمیشن کے حکام نے اے پی پی کو بتا یا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں خواندگی بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے ،وژن 2025 کے تحت تعلیم کے شعبے کے لئے حکومت نے خصوصی اقدامات کئے ہیں ،نوجوان تعمیر و ترقی کیلئے مثالی اور فعال کردار ادا کر یں گے اورمعاشی استحکام میں ان کا بہترین رول ہو گا ، آنے والے وقت میں نوجوان نسل ہتھیار نہیں بلکہ قوموں کی ترقی کیلئے انقلاب برپا کریں گے۔

(جاری ہے)

وزارت کے زرائع نے بتایاکہ وژن 2025 ء کے تحت موجودہ حکومت ملک سے ناخواندگی کو ختم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور اسی ضمن میں حکومت وژن 2025ء کے تحت سکول جانے والے بچوں اور بچیوں کے تعداد میں فرق کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے ، آئندہ پانچ برس میں اس فرق میں 50 فیصد تک کمی لائی جائے گی اور 2025ء تک ہر بچہ یا بچی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو گی ۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت قومی وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی ترقی کے لئے بروئے کار لانے کے لئے حقیقت پسندانہ حکمت عملی اختیار کر رہی ہے جس کے ثمرات تیزی کے ساتھ سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ تحقیق کے نئے پراجیکٹس بنائے گئے ہیں جس سے جی ڈی پی بہتر ہو گی اور ملک معاشی لحاظ سے اپنے قدموں پرکھڑا ہو سکے گا ۔ وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں خواندگی کے سلسلے میں سنجیدہ ہے اور اپنے وسائل کا ایک چوتھائی سے بھی زیادہ اس پر خرچ کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :