پاکستان میں زرعی ادویات کا 93فیصد حصہ کیڑے مارنے کیلئے استعمال ہوتاہے، ماہرین زراعت

منگل 16 اگست 2016 15:14

فیصل آباد۔16 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 اگست۔2016ء) ماہرین زراعت نے بتایاہے کہ پاکستان میں زرعی ادویات کا 93.34فیصد حصہ کیڑے مارنے کیلئے استعمال ہوتاہے جبکہ فصلات کی چھپی دشمن جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے صرف.3 4فیصد ادویات استعمال کی جاتی ہیں نیز عالم اقوام میں جڑی بوٹی مار ادویات کی فروخت کا تناسب 45.3فیصد تک ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین زراعت نے بتایا کہ جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑوں سے زیادہ خطر ناک ہیں جو فصلوں سے خوراک ، پانی ، روشنی چھین کر ان کی پیداواری صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتی ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ عالم اقوام میں زرعی ادویات کی فروخت میں جڑی بوٹی مار ادویات کی فروخت کا حصہ سب سے زیادہ یعنی 45.3فیصد تک ہے جبکہ کیڑے مار ادویات 28.8، پھپھوندی کش ادویات 20.9اور دیگر ادویات 6.1فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے کیونکہ یہاں پر کیڑے مار ادویات 93.3فیصد ، جڑی بوٹیاں تلف کرنے والی ادویات4.3فیصد اور پھپھوندی کش ادویات 2.3فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :